چیئرمین اوگرا نے وزارت قانون کی اجازت کے بغیر کرپشن مقدمات میں وکلاء پر 1 کروڑ 70 لاکھ روپے نچھاور کردئیے،

قومی خزانے کو بیدردی سے نقصان پہنچانے پر چیئرمین اوگرا کیخلاف انضباطی و تادیبی کارروائی کی جائے، رپو رٹ

منگل 30 دسمبر 2014 13:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) وزارت قانون و انصاف سے اجازت لئے بغیر اوگرا چیئرمین کی طرف سے وکلاء کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے ادا کرنے پر آڈٹ رپورٹ میں شدید اعتراضات اٹھائے گئے ہیں اور حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ قومی خزانے کو بیدردی سے نقصان پہنچانے پر چیئرمین اوگرا کیخلاف انضباطی و تادیبی کارروائی کی جائے۔ ”اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔

30دسمبر 2014ء“ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق چیئرمین اوگرا نے ایڈووکیٹ افتخار گیلانی کو ایس ایم سی کیس میں 38 لاکھ 50 ہزار روپے ادا کئے ہیں کہ وہ 50 ہزار سے زائد کسی وکیل کو فیس ادا کرنے سے پہلے این او سی ضرور حاصل کریں۔ سپریم کورٹ نے اوگرا کیس میں بھی وکلاء کو بھاری فیسیں دینے کو غیرقانونی قرار دے رکھا ہی۔

(جاری ہے)

اس کیس میں اکرم شیخ کو پچاس لاکھ روپے فیس ادا کی گئی تھی۔

نئے چیئرمین اوگرا سعید خان نے اپنی پیشرو کے غیرقانونی اقدامات کو مات دیتے ہوئے کرپشن کی ان گنت مثالیں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق افنان کنڈی کو 43 لاکھ 50 ہزار روپے اور سلمان اکرم راجہ کو 52 لاکھ 50 ہزار روپے ادا کئے گئے۔ فضل کریم کنڈی کو 5 لاکھ روپے‘ کاشف حمید ایڈووکیٹ کو 2 لاکھ 47 ہزار‘ ایڈووکیٹ خواجہ رشید کو 5 لاکھ 50 ہزار‘ راجہ محمد اکرم ایڈووکیٹ کو 22 لاکھ روپے ادا کئے ہیں جبکہ باقی رقم وکیلوں کے اسسٹنٹ کو فراہم کی گئی ہے۔

یہ تمام رقوم اوگرا میں جاری کرپشن کو تحفظ دینے کیلئے دی گئی ہے۔ چیئرمین اوگرا نے ذاتی پسندو ناپسند کی بناء پر اور کرپشن کو چھپانے کیلئے قومی خزانے کا منہ کھول کر من پسند افراد پر قومی دولت نچھاور کردی ہے۔ ترجمان اوگرا نے اس اہم سوال پر جواب دینے سے معذرت کرلی۔