ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی ایک شہری کے اغواء کے مقدمہ میں دوبارہ گرفتار ، دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

منگل 30 دسمبر 2014 13:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی اسلام آباد کے حکم پر ختم نہیں ہو سکی ۔حکومت نے ذکی الرحمن لکھوی کو ایک شہری کے اغواء کے مقدمہ میں دوبارہ گرفتار کرلیا۔ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کو منگل کے روز ایڈیشنل مجسٹریٹ ملک امان اللہ کی عدالت میں ایک شہری انور خان کے اغواء کے مقدمہ میں پیش کیا گیا ۔

تھانہ گولڑہ پولیس نے عدالت سے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ طلب کیا ۔عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ذکی الرحمن لکھوی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ذکی الرحمن لکھوی کو ممبئی حملہ کیس میں پچھلے چھ سالوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ذکی الرحمن لکھوی کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سی آئی ڈی افسران کی جانب سے نامکمل پراسیکیوشن ہونے پر رہا کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ دوبارہ سکیورٹی فورسز نے اسے دوبارہ گرفتار کر کے ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ملزم کے وکیل کے راجہ رضوان عباسی نے ذکی الرحمن لکھوی کی ایک ماہ کی نظر بندی کو چیلنج کیا تھا اور درخواست میں ملزم کی جانب سے ممبئی حملہ کیس میں بھارتی کمیشن کے بھیجے گئے دستاویزات کو بھی چالان کا حصہ بنانے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نور الحق این قریشی کی عدالت نے ذکی الرحمن لکھوی کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے نظر بندی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے ملزم کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

ہائی کورٹ نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم ماتحت اور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر اپنی حاضری کو یقینی بنایا اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ملزم کی جانب سے رہائی کے لئے جیل حکام سے رابطہ کیا ہے۔اسلام آباد پولیس نے دوبارہ اسے ایک شہری انور خان اغواء کیس میں گرفتار کیا۔ منگل کے روز عدالت کے باہر ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کو پولیس نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہوا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک ماہ کے نظر بندی کے نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا تھا اور دس لاکھ مچلکوں کے عوض رہائی کے احکامات جاری کئے تھے اس کے باوجود پولیس حکام ذکی الرحمن لکھوی کو رہانہیں کررہے ہیں۔ ملزم کو چھ سال سے ممبئی حملہ کیس میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا۔

پولیس حکام کا موقف ہے کہ ذکی الرحمن لکھوی کو وزارت داخلہ کے کہنے پر رہا نہیں کئے جارہا۔ملزم کے خلاف ایک نیا کیس بنا کر گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف انور خان اغواء کا مقدمہ غیر قانونی طور پر بنایا گیا ہے۔ موکل کے خلاف جتنے بھی مقدمات قائم کئے گئے ہیں ان تمام مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کیا جائیگا

متعلقہ عنوان :