چھوٹے کاشتکاروں کو گندم کے بیج بالکل مفت ،نامیاتی کھاد 50فیصد کم قیمت پر مہیا کریں گے،پرویزخٹک،

لوڈ شیڈنگ کے بڑھتے مسائل کے پیش نظر شمسی ٹیوب ویلوں کیلئے خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں ، 75فیصد خرچہ حکومت اٹھائیگی ، کاشتکاروں کو آدھی گندم صوبائی حکومت کو بیچنا ہوگی ،صوبے کو گندم کی ضروریات میں خود کفیل بنانے کیلئے وسائل سے بڑھ کر اقدامات سے گریز نہیں کرینگے ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 29 دسمبر 2014 20:43

چھوٹے کاشتکاروں کو گندم کے بیج بالکل مفت ،نامیاتی کھاد 50فیصد کم قیمت ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اگلے مالی سال سے چھوٹے کاشتکاروں کو گندم کے ترقی دادہ بیج بالکل مفت اور نامیاتی کھاد پچاس فیصد کم قیمت پر مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم ہماری واحد شرط یہ ہوگی کہ کاشتکاروں کو آدھی گندم صوبائی حکومت پر بیچنی ہوگی انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کو گندم کی ضروریات میں خود کفیل بنانے کیلئے ہم وسائل سے بڑھ کر اقدامات سے گریز نہیں کرینگے وہ ترناب فارم پشاور میں صوبے کے مختلف مقامات پربنجر زمین ہموار اور قابل کاشت بنانے کیلئے نئے خریدے 17جدید بلڈوزر محکمہ زراعت کو حوالے کرنے اور شمسی ٹیوب ویلوں کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے تقریب سے صوبائی وزیر زراعت اکرام اللہ گنڈا پور اور سیکرٹری زراعت محمد ہمایون خان نے بھی خطاب کیا اور زراعت کی ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ٹھوس اقدامات پر روشنی ڈالنے کے علاوہ اس ضمن میں وزیراعلیٰ کے ویژن کو سراہا تقریب میں بڑی تعداد میں کاشتکار برادری، ماہرین زراعت اور زرعی افسران کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے سپیکر حاجی اسد قیصر، وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکا خیل، وزیر ہاؤسنگ امجد خان آفریدی، پارلیمانی سیکرٹری محکمہ زراعت زرین ضیاء، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صحت محمد جان، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعظم سواتی ، جنرل سیکرٹری خالد مسعود اور دیگر عمائدین علاقہ نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

پرویز خٹک نے کہا کہ زرعی اراضی میں اضافے اور مزید بنجر زمین قابل کاشت بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کے علاوہ محکمہ زراعت کے شعبہ زرعی انجینئرنگ کو پوری طرح فعال بنایا جا رہا ہے اگلے سال سے نئے بلڈوزروں کی خریداری کیلئے فنڈز میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جا رہا ہے اسی طرح بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور لوڈ شیڈنگ کے بڑھتے ہوئے مسائل کے پیش نظر شمسی ٹیوب ویلوں کو فروغ دیا جا رہا ہے جس کیلئے خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں اور ان کا 75فیصد خرچہ حکومت اٹھائے گا تاکہ کاشتکار برادری کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے علاوہ اپنی محنت کا پھل صحیح معنوں میں مل سکیک انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کی اہمیت کے پیش نظر اٹک سے پشاور تک جی ٹی روڈ، رنگ روڈ اور تمام دیگر شاہراہوں پر سولر سٹریٹ لائٹس بھی لگائے جا رہے ہیں تا کہ ہماری تمام بڑی شاہراہیں بھی رات بھر روشن رہیں اور مسافروں کو آمد و رفت میں سہولت ملے وزیراعلیٰ نے محکمہ زراعت کے حکام پر زور دیا کہ وہ محکمے کی کارکردگی میں جدت پیدا کریں اور نئے بیج، نئے آلات اور کھاد و کرم کش ادویات متعارف کریں اور اپنی سرگرمیوں میں کاشتکاروں کو بھی برابر کا شریک بنائیں جس کی بدولت نہ صرف محکمے کی ساکھ بہتر ہو گی بلکہ حکومت بھی انکی بھرپورحوصلہ افزائی کرے گی انہوں نے کہا کہ محکمے کی موجودہ کارکردگی سے وہ بحیثیت وزیر اور کاشتکار دونوں لحاظ سے مطمئن نہیں کیونکہ ماضی میں وہ بحیثیت وزیر علاقے کے باغات اور زرعی فصلوں کیلئے محکمے کی مشاورت اور فنی معاونت حاصل کرنے میں ناکام رہے چہ جائیکہ کسی چھوٹے کاشتکار کو فائدہ پہنچایا جائے اسی طرح یہ محکمہ نہ تو کاشتکاروں اورزرعی طبقوں میں جڑیں پکڑ سکا ہے اور نہ ہی یہ زراعت و کاشتکاری کے جدید فنی اور سائنسی طریقوں کو فروغ دے سکا بلکہ ہماری دیہی برادری کی طرح یہ محکمہ بھی پرانے دقیا نوسی ڈگر پر گامزن ہے مگر اب جاگنے کا وقت آ چکا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اب عادات اور تیور بدلنا ہونگے اور عوام کے خادم بن کر ایمانداری سے کام کرنا ہوگا ورنہ کام چور اور کرپٹ اہلکاروں کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ محکموں میں اصلاحات اور قانون سازی کے سبب تبدیلی کا سفر کامیابی سے جاری ہے ہمیں سو فیصد نتائج چاہئیں انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کو کئی چیلنج درپیش ہیں صوبے میں بنجر اور بیکار اراضی قابل کاشت زمین سے کئی گنا زیادہ ہے جسے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زرخیز کھیتوں اور باغات میں بدلا جا سکتا ہے بالخصوص صوبے کو گندم کی ضروریات میں خود کفیل بنانا وقت کا تقاضا ہے ہماری پیداوار 12لاکھ ٹن اور طلب 25لاکھ ٹن ہے اور اتنا بڑا فرق مستقبل میں ہمارے لئے بڑی مشکلات پیدا کر سکتا ہے ڈیرہ اسماعیل خان میں چشمہ رائٹ بینک کینال ہماری اولین ضرورت ہے اسی طرح جنوبی اضلاع میں رود کوہی اور دیگر علاقوں میں آبپاشی کے بہتر نظام اور صوبے کی زرخیز مگر بنجر اراضی کو زیر کاشت لانا ہمارے اہداف میں شامل ہیں جو صوبے میں زرعی انقلاب اور فوڈ سیکورٹی کے ضامن بن سکتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت زراعت کے دیگر شعبوں پر بھی توجہ دے رہی ہے 50کروڑ روپے کی لاگت سے فش فارمنگ کے علاوہ صوبے بھر میں ماہی پروری، افزائش حیوانات اورڈیری فارمنگ کو بھرپور انداز میں فروغ دیا جا رہا ہے جبکہ بہتر نتائج کی شرط پر محکمے کو بھرپور فنڈز مہیا کئے جائینگے اس مقصد کیلئے جامع اور قابل عمل سکیمیں پیش کی جائیں اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ افغانستان اور فاٹا سے ملحقہ صوبے کی سرحدوں کو محفوظ بنانا وقت کی آواز ہے جبکہ اندرونی طور پر صوبے کی جیلوں، سکولوں اور اہم تنصیبات کی حفاظت کیلئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :