ملٹری کورٹس کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ ججز کو جنرل اور بریگیڈیئر جیسا تحفظ فراہم کیا جائے،کراچی بار ایسوسی ایشن ،

ملک میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں ہمارے حساس اداروں کا ہاتھ ہے، ملک میں فوج کمرشلائز کام کر رہی ہے جو فوج کو زیب نہیں دیتا، فوج کا کام ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، فوج کو مختلف اداروں میں الجھایا ہوا ہے وہ ملک کی کیسے حفاظت کرے گی، حکومت اگر ملٹری کورٹس بنانا چاہتی ہے تو پہلے ایسا قانون بنائے جس میں ملٹری کورٹس بننے کی گنجائش ہو، صدر صلاح الدین

پیر 29 دسمبر 2014 20:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر صلاح الدین نے کہاہے کہ ملٹری کورٹس کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ ججز کو جنرل اور بریگیڈیئر جیسا تحفظ فراہم کیا جائے، ملک میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں ہمارے حساس اداروں کا ہاتھ ہے، ملک میں فوج کمرشلائز کام کر رہی ہے جو فوج کو زیب نہیں دیتا، فوج کا کام ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، فوج کو مختلف اداروں میں الجھایا ہوا ہے وہ ملک کی کیسے حفاظت کرے گی، حکومت اگر ملٹری کورٹس بنانا چاہتی ہے تو پہلے ایسا قانون بنائے جس میں ملٹری کورٹس بننے کی گنجائش ہو۔

اس بات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ملٹری کورٹس کے خلاف احتجاجی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ہمراہ نئے منتخب ہونے والے صدر نعیم قریشی، ایڈووکیٹ شہادت اعوان اور دیگر بھی موجود تھے ۔انہو ں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں ہمارے حساس اداروں کا ہاتھ ہے۔ ملک میں فوج کمرشلائز کام کر رہی ہے جو کہ فوج کو زیب نہیں دیتا فوج کا کام ہے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا فوج کو مختلف اداروں میں الجھایا ہوا ہے وہ ملک کی کیسے حفاظت کرے گی حکومت اگر ملٹری کورٹس بنانا چاہتی ہے تو پہلے ایسا قانون بنائے جس میں گنجائش ہو ملٹری کورٹس بننے کی۔

بیرسٹر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ اگر ان ججزکو بریگیڈئر اور میجر جیسا پروٹوکول اور تحفظ ملے تو یہی بہتر نتائج دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی دو مرتبہ فوجی کورٹس بنیں لیکن انہوں نے جمہوری عمل کو لپیٹ دیا تھا۔ بیرسٹر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ ہم آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ دہشت گردی کے خلاف ہے لیکن دہشت گردی کا حل یہ نہیں ہے کہ عدالتی نظام فوج کو دے دیا جائے۔ نو منتخب صدر کراچی بار نعیم قریشی نے کہاکہ عدالتوں میں بریگیڈیئر بیٹھے گے اور ان کے ماتحت دو ججز ہوں گے جن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ جب آپ میس اور بیس کی حفاظت کرسکتے ہیں تو سرحدوں کی حفاطت بھی کریں ۔

متعلقہ عنوان :