شانگلہ میں بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22گھنٹوں سے تجاوز کرگیا ،ب کاروباری زندگی مفلوج

پیر 29 دسمبر 2014 19:52

بشام(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) ضلع شانگلہ کے مرکزی شہر بشام اور تحصیل چکیسر میں بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22گھنٹوں سے تجاوز کرگیا ،بشام شہر میں کاروباری زندگی مفلوج ،شہر کے کئی ٹرانسفر مر ز جل کر ناکارہ ،موسم سرما میں بھی چندہ مہم شروع ۔ہر مہینے کے 10,12تاریخ کو بجلی کا پورا بل جمع کرتے ہیں لیکن واپڈا کی غفلت کے باعث لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج نے صنعت کو جام کردیا ہے ۔

صارفین ۔تفصیلات کے مطابق ضلع شانگلہ کے مرکزی اور صنعتی شہر بشام اور تحصیل چکیسر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے موسم سرما میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22گھنٹوں سے تجاوز کرگیا ہے جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ادھر بشام میں تاجروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے بجلی کے ٹرانسفر مرز جل کر ناکارہ ہوگئے ہیں جبکہ معمول کے مطابق چندہ اکھٹے کئے جارہے ہیں تاکہ ٹرانسفرمرز کو مرمت کرسکے لیکن دوسری طرف واپڈا کی جانب سے ظالمانہ لوڈشیڈنگ جس کی دورانیہ 22گھنٹوں سے تجاوزکرگیا ہے جس سے کاروبار ی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے جبکہ کم وولٹیج کے باعث برقی آلات اور ٹرانسفرمرز ناکارہ ہورہے ہیں جو شہر کے تاجروں کیلئے بہت بڑا نقصان ہے ۔

(جاری ہے)

شانگلہ کے تحصیل چکیسر کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چکیسر میں بھی لوڈشیڈنگ کی دورانیہ 22گھنٹوں سے تجاوز کرگیا ہے اور گزشتہ ایک ماہ سے بجلی کی آنکھ مچولی سے گھریلوں صارفین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بل باقاعدہ جمع کئے جارہے ہیں تاہم واپڈا کی جانب سے بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے ۔بشام شہر کے تاجروں ،گھریلوں صارفین اور تحصیل چکیسر کے مقامی لوگوں نے واپڈا کو خبر دار کرتے ہوئے کہاہے کہ فوری طور پر لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے بصورت دیگر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :