دہائیوں میں پہلی مرتبہ اتنی خوفناک آتشزدگی کا واقعہ ہوا ہے‘ متاثرین کراچی ٹمبر مارکیٹ ،

لوگوں نے تنکا تنکا جوڑ کر اپنا آشیانہ بنایا تھا اور بی قابو آگ نے ایک پل میں سب کچھ ختم کردیا‘ حکومت فوری مالی امداد کرے،مطالبہ

پیر 29 دسمبر 2014 18:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) کراچی ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کا کہنا ہے کہ 6 دہائیوں میں پہلی مرتبہ اتنی خوفناک آتشزدگی کا واقعہ ہوا ہے‘ لوگوں نے تنکا تنکا جوڑ کر اپنا آشیانہ بنایا تھا اور بی قابو آگ نے ایک پل میں سب کچھ ختم کردیا‘ حکومت فوری مالی امداد کرے‘ آتشزدگی کے باعث رہائشی فلیتوں میں موجود شہریوں جن میں خواتین اور بچوں کی زیادہ تعداد تھی بمشکل اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے‘ ٹمبر مارکیٹ میں واقع تسنیا آرکیڈ میں 25 سے زائد رہائشی فلیٹ اور 3 درجن سے زائد دکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔

ایک معمر خاتون نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا آگ نے سب کچھ ختم کردیا‘ متاثرہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ٹمبر مارکیٹ کے گوداموں میں لگنے والی آگ پر فوری قابو پالیا جاتا تو ان کے آشیانے خاکست رتنہ ہوتے‘ آگ نے جمع پونجی کے ساتھں اہم دستاویزات اور زندگی کی قیمتی یادیں بھی چھین لیں‘ آتشزدگی نے بہت سی بچیوں کی شادی کیلئے جمع کیا گیا جہیز بھی نگل لیا‘ متاثرہ افراد کھلے آسمان تلے موجود ہیں‘ سرد موسم اور اہم چھت چھن جانے کے احساس نے متاثرین کے غم اور دکھ میں اضافہ کردیا ہے‘ متاثرین میں بڑی تعداد میں رسیدہ افراد بچوں پر مشتمل ہے جو اپنے گھروں سے اٹھنے والا دھواں دیکھ دیکھ کر رو رہے ہیں جبکہ کئی گھرانوں نے اپنے رشتہ داروں کے گھروں پر عارضی پناہ لی ہے‘ متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ان کے گھروں کی تعمیر شروع کی جائے اور جب تک متبادل رہائش فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

آگ نے جہاں دکانداروں کو ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کردیا ہیے مارکیٹ میں کام کرنے والے 4 دکاندار بھائی بھی اپنی املاک کو شعلوں میں لپٹا حسرت بھری نگاہوں سے دیکھتے رہے‘ مارکیٹ کے الطاف نامی دکاندار نے بتایا کہ وہ اپنے 4 بھائیوں کے ہمراہ 2 دکانوں میں کاوبار کرتے ہیں‘ چار بھائیوں کا روزگار اسی مارکیٹ سے وابستہ ہے اور آتشزدگی کے نتیجے میں ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی خاکستر ہوگئی۔

متعلقہ عنوان :