آئین و جمہوریت کا تسلسل ہی ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کا واحد حل ہے،صدیق الفاروق,

امن، سیاسی استحکام اور توانائی بحران پر قابو پانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ،چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ

پیر 29 دسمبر 2014 18:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ آئین اور جمہوریت کا تسلسل ہی ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کا واحد حل ہے۔امن، سیاسی استحکام اور توانائی بحران پر قابو پانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں کیونکہ اِن کے بغیر ملک میں اقتصادی ترقی اور خوشحالی کویقینی نہیں بنایا جاسکتا ۔

یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی ) کے دورے کے موقع پر ایک اجلاس سے خطاب میں کہی۔اس موقع پرکے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد وہرہ،سینئر نائب صدرمحمد ابراہیم کوسمبی،نائب صدر آغا شہاب احمد خان اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خطرات سے سختی سے نمٹنے کے موٴثر اقدامات کرنے کا درست اور جرات مندانہ فیصلہ کیاہے۔

(جاری ہے)

پشاورمیں پیش آنے والے المناک اسکول سانحہ کے بعد پوری قوم نے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا اور یہ بات خوش آئند ہے کہ تاریخ میں پہلی بارپوری قوم اور سیاسی جماعتیں ایک ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے چین کے ساتھ مختلف معاہدوں کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ توانائی سے متعلق کئی منصوبے اگلے سال مارچ اور اپریل میں شروع ہونے کا امکان ہے جن کی تکمیل دو سے تین سالوں میں متوقع ہے جو قوم کو درپیش مشکلات کو کافی حد تک کم کرنے میں یقینی طو پرمعاون ثابت ہوں گے۔

انہوں نے بطور چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد بورڈ کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کرپشن کاخاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے۔متروکہ وقف املاک بورڈ سکھ اور ہندوزائرین کو پاکستان میں ان کے مقدس مقامات کے دورے کے موقع پر سہولیات کی فراہمی پربھرپور توجہ دے رہا ہے جس کامقصد پاکستان کا مثبت امیج جاگر کرنا ہے۔

صدیق الفاروق نے کہاکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کو سندھ میں بورڈ کی زمین پر قبضے سے متعلق سنگین مسئلے کا سامناہے اور بورڈ کی املاک واگزار کروانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون کے لیے رابطہ کیاجائے گا۔انہوں نے کراچی کی تاجربرادری کو درپیش مسائل سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار ودیگر کو تاجربرادری کے مسائل سے آگاہ کریں گے۔

قبل ازیں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی ) کے صدر افتخار احمد وہرہ نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈکا خیر مقدم کرتے ہوئے اقتصادی مسائل کے ترجیحی حل کے لیے حکومت کی توجہ مبذول کروانے کے لیے صدیق الفاروق سے مدد طلب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں دہشت گردی سے نمٹنے کوضرور اہمیت دینی چاہیے تاہم حکومت کواقتصادی مسائل اور تاجروصنعتکار برادری کو درپیش مسائل کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جن میں کمزور ٹیکسیشن پالیسیاں، امن ومان کی بگڑتی صورتحال اورخستہ انفرااسٹرکچر شامل ہیں۔

افتخار احمد وہرہ نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے پوری تاجربرادری حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے ہوئے ہے لیکن امن کی جدوجہد کے دوران حکومت کومعیشت کو ڈوبنے سے بچانے کے یقینی اقدامات کرنے چاہیے کیونکہ موجودہ اقتصادی بحران نے کاروباری حلقوں کو شدید تشویش میں مبتلا کردیاہے۔اس موقع پرکے سی سی آئی کے سینئرنائب صدر محمد ابراہیم کوسمبی نے نشاندہی کی کہ کراچی واحد شہر ہے جو قومی خزانے میں 1400ارب روپے ریونیو کا حصہ دار ہے مگر اس شہر کے انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے14ارب روپے بھی خرچ نہیں کیے جاتے۔

شہر کراچی کا انفراسٹرکچربہت خراب حالت میں ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ خستہ انفرااسٹرکچر کے باعث تاجر وصنعتکار برادری کو شدید نقصانات اٹھانا پڑتے ہیں۔کراچی میں امن وامن کی ابتر صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ابراہیم کوسمبی نے واضح کیا کہ کراچی میں اکثریت جرائم کی وجہ غیر قانونی سموں کا استعمال ہے۔ کراچی چیمبرتمام پری پیڈ سموں کو بند کرنے اوران سموں کودوبارہ جاری کرتے ہوئے شناختی کارڈ پر درج پتوں پرکوریئر کمپنیوں کے ذریعے ارسال کرنے کا مسلسل مطالبہ کررہاہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ بزنس مین گروپ( بی ایم جی) کے رہنمااور کے سی سی آئی کے عہدیداران گزشتہ6سالوں سے یہ مطالبہ کررہے ہیں جبکہ یہی مطالبہ دومرتبہ وزیراعظم کے نوٹس میں بھی لایا گیا مگر تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ ہم یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ زندگیاں زیادہ قیمتی ہیں یا سیلولر کمپنیوں کاکاروبار۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدیق الفاروق حکومت کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرائیں گے اور سیلولر کمپنیوں کوتمام پری پید سموں کو بند کرنے،سموں کو دوبارہ پوسٹل ایڈریس پرارسال کرنے کی سخت ہدایات جاری کرنے کے لیے حکومت کو قائل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :