افغان عوام کا ساتھ دینے اور افغانستان کو مضبوط، مستحکم اور باوقار ملک بنانے کا وعدہ پورا کیا تاکہ یہ ملک امریکہ پر حملوں کے لئے پھر استعمال نہ ہو سکے،اوبامہ

پیر 29 دسمبر 2014 17:34

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء ) امریکی صدر باراک اوبامہ نے امریکہ نے افغان عوام کا ساتھ دینے اور افغانستان کو مضبوط، مستحکم اور باوقار ملک بنانے کا وعدہ پورا کیا ہے تاکہ یہ ملک امریکہ پر حملوں کے لئے پھر استعمال نہ ہو سکے،افغانستان میں امریکہ نے اپنی تاریخ کی طویل ترین جنگ لڑی ہے جس میں ہمارے باوردی مردو خواتین کے ساتھ ساتھ سفارتکاروں اور امدادی کارکنوں نے بھی اہم کردار اداکیا ہے جس پر ہم انہیں سلام کرتے ہیں،میں نے اقتدار سنبھالا تھا تو ایک لاکھ 80ہزار امریکی فوجی افغانستان اور عراق میں موجود تھے آج ان میں سے 90فیصد واپس گھروں کو آچکے ہیں اور ہم نے محدود فوج افغانستان میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو افغان سیکورٹی فورسز کو تربیت اور القاعدہ کی باقیات کے خلاف کارروائیوں میں ان سے تعاون کرے گی،ہم نے القاعدہ کی قیادت کا خاتمہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان میں لڑاکا مشن کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں امریکی صدر اوباما نے کہا کہ کابل میں اس حوالے سے منعقدہ تقریب ہمارے ملک کیلئے اہم سنگ میل ہے ،13سال سے زائد عرصہ کے دوران نائن الیون کے واقعہ میں تین ہزار بے گناہ جانوں کے ضیاع پر ہماری قوم نے افغانستان میں جنگ لڑی وردی میں ملبوس ہمارے مردوخواتین کی غیرمعمولی قربانیوں سے افغانستان میں ہمارا لڑاکا مشن اختتام پذیر ہورہا ہے اور یہ امریکہ کی تاریخ کی طویل ترین جنگ تھی جو ذمہ دارانہ انداز میں ختم ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں اس روز اپنے جوانوں اور ان انٹیلی جنس اداروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے نائن الیون کے ذمہ دار دہشتگردوں کیخلاف انتھک محنت کرتے ہوئے القاعدہ کی اہم قیادت کو ختم کیا اسامہ بن لادن کو کیفر کردار تک پہنچایا دہشتگردوں کی سازشیں ناکام بنائیں اور ان گنت امریکی جانوں کو محفوظ بنایا آج ہم زیادہ محفوظ اور ہماری قوم زیادہ محفوظ ہے جو ان کی قربانیوں کی بدولت ہی ہے امریکی صدر نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے جراتمند فوجی جوانوں اور سفارتکاروں نے بھی نیٹو اتحادیوں اور دیگر اتحادی حلیفوں کے ساتھ مل کر اہم خدمات سرانجام دی ہیں جس سے افغان عوام کی بھی مدد کی گئی اور آج وہ اپنی سلامتی کے خود ذمہ داری لے رہے ہیں یہاں تاریخی انتخابات ہوئے ہیں اور پہلی مرتبہ ملک کی تاریخ میں جمہوری اقدار منتقل ہوا میں ان قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جن کی بدولت یہ سب ممکن ہوا ہم ہر امریکی فوجی اور سویلین جن میں ہمارے پرعزم سفارتکار اور ترقیاتی کارکن بھی شامل ہیں ان کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے افغانستان میں خدمات سرانجام دی ہیں بار بار دورے کئے جبکہ ان کے اہلخانہ کو گھر میں ر ہ کر قربانی دینا پڑی ۔

ہم اپنے بہت سے زخمی ساتھیوں کو عالمی معیار کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا عزم رکھتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہم ان 2200سے زائد امریکی وفاداروں کو بھی یاد کرتے ہیں جنہوں نے افغانستان میں قربانی دی اور ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ان کے گولڈ سٹار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جنہیں محبت اور ایک باوقارقوم کی حمایت کی ضرورت ہے ۔باراک اوباما نے کہا کہ افغانستان ایک خطرناک مقام ہے اور افغان عوام اور ان کی سکیورٹی فورسز اپنے ملک کے دفاع کیلئے مسلسل قربانیاں دے رہی ہیں افغان حکومت کی دعوت پر اور ان کامیابیوں کو پائیدار بنانے کیلئے امریکہ نے اپنے اتحادیوں اور حلیفوں کے ساتھ مل کر معدود فوج کو افغانستان میں رکھا ہے تاکہ افغان فورسز کی تربیت ، منصوبہ بازی اور معاونت کے ساتھ ساتھ القاعدہ کی باقیات کیخلاف انسداد دہشتگردی کارروائیوں میں تعاون کیاجاسکے ۔

ہمارے جوان خطرات کا سامنا کرتے رہیں گے لیکن یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ نے افغان عوام کے ساتھ پائیدار دوستی قائم کی ہے اور ہم ایک متحد محفوظ اور بالادست افغانستان چاہتے ہیں جو ہمارے ملک کیخلاف حملوں کیلئے استعمال نہ ہو ۔ امریکی صدر نے کہا کہ گزشتہ تیرہ سالوں میں ہماری قوم اور ہماری فوج کا امتحان ہوا ہے لیکن جب میں نے اقتدار سنبھالا تھا تو افغانستان اور ایران میں ایک لاکھ اسی ہزار فوجی موجود تھے جو اب کم ہوکر پندرہ ہزار رہ گئے ہیں ہمارے نوے فیصد فوجی گھر آچکے ہیں ہماری فوج دنیا میں اعلیٰ ترین حیثیت رکھتی ہے اور ہم دہشتگردوں کے حملوں کیخلاف خبردار اور ہوشیار ہیں اپنی آزادیوں اور مقدس اقدار کا دفاع کرتے رہیں گے ہم نئے اعتماد کے ساتھ نئے سال میں داخل ہورہے ہیں اور ان باوردی امریکیوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے ہمیں محفوظ اور آزاد رکھا ہے ۔

۔

متعلقہ عنوان :