اوکاڑہ،درجنوں لیڈی ہیلتھ ورکزز کا احتجاج و دھرنا،

سپروائزر شمیم اختر کے مظالم، زیادتیوں کیخلاف اور مطالبات کے حق میں زبردست نعرہ بازی،فوری سپروائزر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ، ڈی سی او آفس تک ریلی

پیر 29 دسمبر 2014 17:32

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) اوکاڑہ پریس کلب کے سامنے درجنوں لیڈی ہیلتھ ورکزز کا احتجاج اور دھرنا،سپروائزر شمیم اختر کے مظالم، زیادتیوں کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرہ بازی،فوری طو پر سپروائزر شمیم اختر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ، ڈی سی او آفس تک ریلی۔ تفصیلات کے مطابق بنیادی ہیلتھ یونٹ32ٹو آر اور21جی ڈی اوکاڑہ کی سپروائزر شمیم اختر کے2012سے جاری مظالم کے خلاف اور اپنے حقوق کے بارے میں درجنوں لیڈی ہیلتھ ورکرز اور ضلع بھر میں سے آئیں ہوئی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکاء نے فوری طور پر سپروائزر کے تبادلے کا مطالبہ کیا جو بااثر ہونے کے ساتھ ساتھ خود بھی اپنی ڈیوٹی سے اکثر غیر حاضر رہتی ہیں اور یہ لیڈی ہیلتھ ورکرز سے نہ صرف تنخواہ میں سے بھتہ لیتی ہے بلکہ ورکروں پر ناجائز ٹارچر اور ذہنی اذیت دیتی رہتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ اپنی سرکاری گاڑی کو چارہ لانے، فصلوں کیلئے بیج، کھاد، سپرے وغیرہ لانے اور دیگر نجی کاموں کیلئے استعمال کرتی ہے اور پٹرول کا بل گورنمنٹ سے وصول کررہی ہے۔

اس کے ظلم کی وجہ سے 5ورکرز نوکری سے گئیں اوراس کے ظلم کے باعث چھٹی نہ ملنے پر 2ورکرز اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں ۔ اور کی مار پیٹ کا عملی مظاہرہ انٹرنیٹ یوٹیوب پر لیڈی ہیلتھ ورکرز فائٹ اِن اوکاڑہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔ مظاہرین نے بتایا کہ شمیم اختر سپروائزر کی بہن رفعت طاہرہ اور بھابھی صفیہ بانو جو کہ بالکل اَن پڑھ ہیں اور اپنا نام و پتہ بھی بمشکل لکھ سکتی ہیں ان کے جعلی سرٹیفکیٹ بنوا کر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے انہیں بھرتی کروایا ہے جنکی انکوائری ہونے پر سچ کا سچ اور جھوٹ کا جھوٹ ثابت ہوجائے گا۔

اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شمیم اختر سپروائزر کے خلاف نعرے درج تھے۔ریلی کا اختتام ڈی سی او آفس کے باہر ہوا۔ انتظامیہ نے مظاہرین سے1دن کا وقت لے لیا اوران کے جائز مطالبات ماننے کی یقین دہانی کرائی ۔ اس موقع پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کہا کہ اگر ان کے جائز مطالبات نہ تسلیم کئے گئے اور سپروائزر شمیم اختر کو نہ تبدیل کیا گیا تو وہ اپنا احتجاجی دھرنا دوبارہ دیں گے#

متعلقہ عنوان :