سانحہ پشاور، صوبہ میں قیام امن میں ناکامی پر وزیراعلی سمیت اتحادی حکومت استعفیٰ دے، مولانا گل نصیب خان،

پیغام امن و تحفظ دینی مدارس کانفرنس سے ثابت کر ینگے دینی مدارس کیخلا ف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی، مدار س ہشت خانے نہیں ،امن کے گہوارے ،اسلام کے مضبوط قلعے ہیں ،ختم کر نیوالے خود مٹ جائینگے،امیر جے یو آئی ف خیبرپختونخوا

پیر 29 دسمبر 2014 17:16

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام (ف) صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مولانا گل نصیب خان نے سانحہ پشاور کے بعد اور صوبہ میں امن قائم کر نے میں ناکامی پر وزیر اعلیٰ سمیت پختونخوا کی اتحادی حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی دہشت گردی پر قابو پانے اور اس حوالے سے اپنی کارکردگی نہ دینے پرملٹری کورٹس کا قیام ضروری ہے۔

وہ جامعہ مظہر العلوم ڈاگئی ضلع صوابی میں جے یو آئی ضلع صوابی کی جانب سے آئی ڈی پیز کے لئے چار لاکھ روپے اکٹھا کیا جانے والا چندہ کو حوالہ کر نے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی سر پرست اعلیٰ و بزرگ عالم دین مولانا حمد اللہ جان باباجی نے اپنے دست مبارک سے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان کو چندہ رقم حوالہ کر دیا جب کہ ضلعی امیر مولانا عطاء الحق درویش ، جنرل سیکرٹری مولانا احسا ن الحق، میڈیا انچارج مولانا محمد ہارون حنفی ، مولانا مشتاق حسین ، شکیل خان و دیگر رہنمابھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ پندرہ جنوری 2015کو جے یو آئی کے زیر اہتمام ہونے والا پیغام امن و تحفظ دینی مدارس کانفرنس سے یہ ثابت کر دینگے۔ کہ دینی مدارس کے خلا ف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی مدار س ہشت خانے نہیں بلکہ امن کے گہوارے اور اسلام کے مضبوط قلعے ہیں اسے ختم کر نے والے خود مٹ جائیں گے انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس کا قیام ضروری ہے لیکن اسے غیر نصابی سر گرمیوں کے لئے استعمال نہیں ہونی چاہئے تاکہ ان کورٹس کے مطلوبہ مقاصد حاصل ہو سکے۔

اگر اس حوالے سے سیاسی قیادت کے خدشات ہوں تو اسے دور کیا جائے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے حوالے سے جے یو آئی کا موقف بلکل واضح ہے سولہ دسمبر کو آرمی پبلک سکول پشاور میں رونما ہونے والا درد ناک واقعے کی جمعیت نے نہ صرف شدید مذمت کی ہے بلکہ شہید و زخمی بچوں و سٹاف کے ورثاء کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کااظہار بھی کر چکی ہے صوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قوم کو اصل مجرمان دکھا دیں اور یہ بھی وضاحت کی جائے کہ یہ واقعہ کس طرح رونما ہوا اور کس طرح یہ لوگ سکول جا پہنچنے میں کامیاب ہو ئے کیونکہ پشاور پورے پاکستان میں سب سے زیادہ حساس شہر قرار دیا گیا ہے اس کے باوجود یہاں دہشت گرد اپنے اہداف میں کس طرح کامیاب ہو تے ہیں۔

اس لئے سکیورٹی رسک ایک بنیادی عنصر ہے اس پر اب تک حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور اس میں اس کو مشکل کہاں سے آئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پہلے بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات چاہتی تھی نہ آج ہی مذاکرات کامیاب بنانے میں سنجیدہ ہے پی ٹی آئی کا موجودہ ایجنڈا اور طریقہ غیر مناسب ہے۔

متعلقہ عنوان :