کوئٹہ،صارفین کے ذمہ واجب الادا 132 ارب تک جا پہنچی،

کیسکو کا بلوں کی مد میں وصولی نہ ہونے پر لوڈشیڈنگ بڑھانے کا فیصلہ

پیر 29 دسمبر 2014 17:01

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء ) وفاقی حکومت وزارت پانی وبجلی کی خصوصی ہدایات پرکوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)نے صوبہ کے اُن تمام علاقوں میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کافیصلہ کیاہے جہاں صارفین کی جانب سے بلوں کی مدمیں وصولی نہیں ہورہی ہے ِاس وقت کمپنی کے تمام نادہندہ صارفین کے ذمے مجموعی طورپرواجب الادارقم 132ارب روپے تک پہنچ چکی ہے اس مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمے تقریباً115ارب روپے سے زائد صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے تقریباً8 ارب روپے وفاقی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے 74کروڑ روپے جبکہ گھریلوکمرشل اوردیگرصارفین کے ذمہ بقایاجات تقریباً8 ارب 20کروڑروپے سے زائدکے بقایاجات ہیں اِس سلسلے میں چیف ایگزیکٹوآفیسرانجینئربلیغ الزمان نے وفاقی حکومت کی ہدایت کی روشنی میں سرکاری اداروں سے واجبات کی وصولی کیلئے صوبائی حکام کے ساتھ معاملہ بھی اُٹھا یاہے اور اس ضمن میں تمام سرکاری و نجی نا دہندگان کو نوٹس بھی جا ری کر دیئے گئے ہیں لیکن تا حال نا دہندگان کی جا نب سے ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے جسکی وجہ سے کمپنی مزید مالی بحران کا شکار ہو تی جا رہی ہے اسی لیئے کیسکونے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر تمام نا دہندگان کے بجلی کے کنکشنزمنقطع کرنے کافیصلہ کیاہے جو اب تک اپنے ذمہ واجبات کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہے ہی علاوہ ازیں ریکوری نہ کرنے والے متعلقہ افسران وعملہ کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جاچکی ہے کمپنی کے تمام افسران کوسختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صوبہ بھرمیں ناہندگان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھیں علاوہ ازیں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے کیسکوسپیشل مجسٹریٹ کلاس 1کی زیر نگرانی کیسکو کی مختلف ٹیمیں بھی مختلف علاقوں میں کارروائی کررہی ہیں اوراب تک بجلی چوروں کو الیکٹرسٹی ایکٹ 1910کے تحت موقع پرجرمانہ اورسزائیں دینے کے علاوہ اُنھیں جیل بھی بھیج دیا گیا زمیند ا رو ں کی جانب سے بقایاجات جمع نہ کرنے کی وجہ سے کیسکومزیدمالی بحران کاشکار ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کے جاری ترقیاتی منصوبے بھی بروقت مکمل کرنے میں بھی مشکلات پیش آنے کے علاوہ دیگرتمام صارفین کے لئے بھی لوڈشیڈنگ جیسے کئی مسائل پیداہورہے ہیں صوبائی حکومت کے وہ تمام ذیلی محکمے جو کیسکوکے نا دہندہ ہیں اُن میں پبلک ہیلتھ انجیرنگ4ارب 82کروڑ روپے سے زائد، بلوچستان پولیس 25 کروڑ 80لاکھ روپے سے زائد،محکمہ واسا7کروڑ74لاکھ روپے، گورنرہاؤس کے ذمہ 48لاکھ روپے، وزیراعلیٰ ہاؤس تقریبا30لاکھ روپے، محکمہ تعلیم ایک ارب 7کروڑ89لاکھ روپے،محکمہ صحت 52کروڑروپے، محکمہ سوشل ویلفیئر2کروڑ15لاکھ روپے، بلوچستان لوکل گورنمنٹ اینڈرورل ڈیولپمنٹ 5کروڑ90لاکھ روپے، بلوچستان پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ39لاکھ روپے، بلوچستان کمیونیکشن اینڈورکس4کروڑ77لاکھ روپے،بلوچستان ڈپٹی کمشنرز 14کروڑ19لاکھ روپے، محکمہ جیل ایک کروڑ92لاکھ روپے، محکمہ زراعت 4کروڑ96لاکھ روپے، محکمہ خوراک ایک کروڑ86لاکھ روپے، محکمہ جنگلات وجنگلی حیات 88لاکھ روپے، ایری گیشن 4کروڑ96لاکھ روپے، لائیوسٹاک اینڈڈیری ایک کروڑ97لاکھ روپے، بلوچستان ویٹرنری ایک کروڑ35لاکھ روپے، بلوچستان بلڈنگ 4کروڑ90لاکھ روپے، بلوچستان سٹیڈیم56لاکھ روپے، پاپولیشن پلاننگ 62لاکھ روپے، بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی 26لاکھ روپے سے زائد،محکمہ انڈسٹریز22لاکھ روپے، ٹریژری ڈپارٹمنٹ94لاکھ روپے، بلوچستان ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج 55لاکھ روپے کے بقایاجات شامل ہیں اِس وقت صوبہ میں وفاقی حکومت کے ذیلی محکمے جو کیسکوکے نا دہندہ ہیں اُن میں فیڈرل شریعت کورٹ کے ذمہ 56لاکھ روپے، الیکشن کمیشن 42لاکھ روپے، پاک ٹیلی کام 8کروڑ31لاکھ روپے ، پوسٹ آفس 4کروڑروپے،میٹرولوجیکل 95لاکھ روپے ،محکمہ ریلوے 73لاکھ روپے ،سینٹرل ایکسائز ایک کروڑ72لاکھ روپے ، کمشنرافغان رفیوجز35لاکھ روپے ،محکمہ نادرا 2کروڑ21لاکھ روپے کے ذمہ بقایاجات ہیں کیسکوبذات خودبجلی خریدنے اوربیچنے والی ایک کمپنی ہے جوبغیرادائیگی کرنے والے کسی بھی صارف کو بجلی فراہم نہیں کرسکتی صارفین کوبجلی فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ کیسکوخریدی گئی بجلی کی بروقت ادائیگی کرے جو صرف اورصرف تمام صارفین کی جانب سے بلوں کی ادائیگی کی صورت میں ممکن ہے اسی لئے کیسکو اپنے تمام نادہندہ صارفین خصوصاً زرعی صارفین سے اپیل کر تی ہے کہ وہ اپنے بل مقررہ وقت پر اداکرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ذمے تمام واجب الادابقایاجات فوری طورپراداکرکے اپنے اس قومی ادارے کو بچائیں علاوہ ازیں بلوں کی بروقت ادائیگی سے بجلی کی فراہمی کے اوقات کاربھی بڑھائی جاسکتی ہیں۔