حکومت سندھ نے بکتربند گاڑیوں کی خریداری بارے سپریم کورٹ میں جواب داخل کرانے کے لیے 2دن کی مہلت طلب کرلی

پیر 29 دسمبر 2014 16:21

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء ) حکومت سندھ نے سندھ پولیس کے لیے بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں جواب داخل کرانے کے لیے دو دن کی مہلت مانگ لی ۔ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں سماعت کی ۔ دوران سماعت حکومت کی طرف سے فاروق ایچ نائیک نے اپنا وکالت نامہ جمع کراتے ہوئے عدالت سے جواب داخل کرانے کے لیے مزید دو دن کی مہلت کی استدعا کی ۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ہم اس معاملے کو جلد نمٹانا چاہتے ہیں ۔ اس لیے آئندہ سماعت پر حکومتی موقف پیش کیا جائے ۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتح ملک نے سندھ پولیس کے لیے سربیا سے خریدی جانے والی بکتر بند گاڑیوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جانیو الی سمری عدالت کے روبرو پیش کردی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے موقف اختیار کیا تھا کہ سندھ پولیس کے لیے سربیا سے مہنگے داموں 16 بکتر بند گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں ۔

ٹیکسلا ہیوی انڈسٹریز سے جو گاڑی پانچ کروڑ روپے میں خریدی جا سکتی ہے ، وہ استعمال شدہ گاڑی سربیا سے 16 کروڑ روپے میں خریدی جا رہی ہے ۔ حکومت اپنے من پسند افراد کو اس معاہدے میں کروڑوں روپے رشوت دے رہی ہے ۔ اس لیے حکومت کو سربیا سے بکتر بند گاڑی کی خریداری سے روکا جائے ۔

متعلقہ عنوان :