پانچ جنوری کشمیری قوم کا یوم حق خودارادیت قومی انتہائی جو ش و خروش، ملی بیداری کے ساتھ منایا جائیگا

پیر 29 دسمبر 2014 13:19

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء)حکومت آزادکشمیر ،حریت کانفرنس اورکل جماعتی رابطہ کونسل کی مشترکہ کال پر پانچ جنوری بروز سوموار کشمیری قوم کا یوم حق خودارادیت ریاست جموں و کشمیرکے دونوں اطراف، پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان سمیت دنیابھر میں قومی انتہائی جو ش و خروش، ملی بیداری کے ساتھ منایا جائے گا۔جبکہ اسی روز پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا 86واں یوم ولادت بھی نظریاتی عقیدت و احترام سے منانے کی پرقار تقریبات کا انعقاد ہو گا ۔

5جنوری یوم حق خود ارادیت کے موقع پر ریاست جموں وکشمیر میں عام ہڑتال ہو گی کاروباری مراکز بند رہیں گے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلسے جلوس ریلیاں احتجاجی مظاہرے اقوام متحدہ کے دفتر سمیت بھارتی سفارتخانوں کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے یوم حق خودارادیت اور قائد عوام ذدالفقار علی بھٹو شہید کی سالگرہ کی قومی تقریبات پر بریفنگ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ 5جنوری کو سب سے پہلے قائد عوام کے86ویں جنم دن کے کیک کاٹے جائیں گے اور ان کی پاکستان کے وقار ،قومی خوشحالی اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیئے سرانجام دی جانے والی غیر معمولی تاریخ ساز خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ یوم حق خود ارادیت کے موقع پر دونوں اطراف کی کشمیری قیادت اور عوام یک زبان ہو کر 5جنوری 1949کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سیکیورٹی کونسل سے منظور ہونے والی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کے لیئے عالمی برادری سے مطالبہ کریں گے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر اپنا زبردستی قبضہ ختم کروانے اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دلوانے کے لیئے فیصلہ کن کردار ادا کرے اس ضمن میں سب سے بڑا احتجاجی جلسہ عام اور یلی آزاد کشمیر کے دارالحکومت تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ مظفرآباد میں لبریشن سیل کے زیر اہتمام ہو گی ۔

جس میں تمام مکاتب فکر کے زعماء کرام شرکت کریں گے جبکہ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید مہمان خصوصی ہوں گے ایک سوال کے جواب میں شوکت جاوید نے کہا کہ دو ایٹمی ممالک کے درمیان نیوکلیئر وار کے خدشات کو روکنے اور عالمی امن کی خاطر مسئلہ کشمیر کا دیر پا باوقار حل نہ صرف ناگزیر ہے بلکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان ہی نہیں بلکہ دنیا بھرمیں امن و آتشی کیلئے لازم و ملزوم ہے ۔

پاک بھارت کمپوزٹ ڈائیلاگ ، اقدامات برائے بحالی اعتماد ، تجارت اوروفود کے تبادلے تب تک اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کر سکتے جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی آٹھ لاکھ قابض افواج ،پیرا ملٹری ٹروپس ، بدنام زمانہ کالے قوانین کریک ڈاؤن ،ریاستی دہشت گردی ، انسانی اور شہری حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ختم نہیں کرتا تب تک کشمیریوں کی نسل کشی اور ماورائے عدالت ، قتل عام اور حریت راہنماؤں پر قاتلانہ حملے ، بلاجواز گرفتاریاں ، خواتین کی عصمت دری ، سفاکانہ مظالم میں کوئی کمی نہیں ہو سکتی ۔

شوکت جاوید نے کہا کہ 5جنوری قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یوم ولادت بھی ہے اور قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے ہی مسئلہ کشمیر کی بناء پر پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی اور اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا کے ہر فورم پر کشمیری عوام کے حق آزادی کی بے باک اور جرات مند وکالت کی ۔اسی تسلسل کو دختر مشرق سابق وزیر اعظم پاکستان شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے کامیاب کشمیر پالیسی کے ذریعے آگے بڑھایا اور کشمیری قیادت کو نہ صرف دفتر خارجہ میں اعتماد سازی کیلئے بریفنگ دلوانے کا حکم دیا بلکہ او آئی سی میں کشمیریوں کو مبصر کا درجہ دلواتے ہوئے مکہ ڈیکلریشن اور کانسہ بلانکاکانفرنس جیسے عالمی کارنامے سرانجام دیئے اسی لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا رشتہ روح اور جسم کی مانندہے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ہرخطاب میں جس طرح کشمیر پر دو ٹوک موقف اختیار کیا وہ پیپلزپارٹی کی کامیاب کشمیر پالیسی کا مظہر ہے ایک سوال کے جواب میں شوکت جاوید نے کہا کہ 5جنوری کا دن ریاست جموں و کشمیر کے عوام اور آنے والی نسلوں کیلئے نشان منزل بھی ہے اور زندگی موت کا سوال بھی ؟اب پوری قوم کی متفقہ آواز ہے کہ پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری نمائیندوں کو شامل کیاجائے اور عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے فوری حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی اور میزبانی کا کردار ادا کریں بھارت نے حالیہ فراڈ انتخابات میں کشمیری عوام کا جرات مندانہ کامیاب بائیکاٹ ساری فوج کشی کے باوجوددیکھ لیا ہے اسی لیئے کشمیری عوام کسی بھی آپشن کو آزادی کا متبادل ماننے کے لیئے خون نچھاور کر رہے ہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتہا پسندی اور طاقت کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو فتح کرتے کرتے اپنے ملک کو روس جیسی تاریخ سے دوچار کر بیٹھیں گے ۔

آزادی کشمیریوں کا مقدر ہے اسی لیئے انہوں نے تاریخ کے وہ مظالم برداشت کیئے جو کسی قوم نے نہیں کیئے۔