پنجاب میں ملازمت پیشہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمات پر کارروائی کی رفتار کوبڑھایا جا رہا ہے ‘ خاتون محتسب

پیر 29 دسمبر 2014 13:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) خاتون محتسب پنجاب میرا فلبوس نے کہا ہے کہ پنجاب بھر سے خاتون صوبائی محتسب پنجاب کے بین الاضلعی اور مرکزی دفتر میں ملازمت پیشہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمات کی شنوائی اور فیصلوں کو بروقت یقینی بنایا جا رہا ہے تا کہ متاثرہ خواتین کو انصاف کی جلد فراہمی کے ساتھ ساتھ انہیں مکمل تحفظ بھی فراہم کیا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے اکاڑہ میں ملازمت پیشہ خواتین کو ورکنگ باؤنڈری میں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف آگہی پروگرام کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر میر ا فلبوس نے کہا کہ ضلعی سطح پر قائم خاتون صوبائی محتسب کے دفاتر میں ملازمت پیشہ خواتین کی جانب سے دائر کئے گئے مقدمات پر شنوائی کا عمل بھی تیز کیا جا رہا ہے تا کہ خواتین میں تحفظ کا احسا س پیدا ہو سکے اور بلا خوف اور دباؤ اپنی ملازمتی امور سر انجام دیں سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ درخواست گزار ملازمت پیشہ خواتین کو مقدمات کے سماعت کے دوران اور فیصلوں کے بعد بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خواتین پروٹیکشن ایکٹ 2012ء کے نفاذ سے متعلق خواتین میں شعور کی آگہی بھی ضروری ہے اور اس ضمن میں حکومت پنجاب کی جانب سے خاتون صوبائی محتسب کی سربراہی میں ایک جامع آگہی پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جو مرحلہ وار پنجاب کے تمام اضلاع میں شروع کیا گیا ہے ۔

جس کا مقصد خواتین خاص طور پر ملازمت پیشہ خواتین کو جنسی طور پر ہراسا ں کرنے کے عمل کی حوصلہ شکنی کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وویمن پروٹیکشن ایکٹ 2014ء سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے مختلف طبقہ فکر کے ساتھ ساتھ این جی اوز کو بھی اپنامثبت کردار ادا کرنا ہو گاتا کہ معاشرے میں ملازمت پیشہ خواتین کو باوقار مقام حاصل ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :