افغانستان میں نیٹو افواج کا 13 سالہ آپریشن اختتام پذیر، سیکیورٹی افغان فورسز کے حوالے ،کابل میں خفیہ مقام پرکامیابی کا جشن ،نیٹو کا نیا یقینی تعاون مشن افغان فوج کی مدد کریگا، امریکی فوج کیساتھ غیر ملکی افواج کے 13 ہزار 500 اہلکار شامل ہونگے،افغان عوام کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر روشن مستقبل کی امید دیکر جارہے ہیں ،نیٹو کی قربانیوں کی بدولت اب افغانستان مضبوط ،ہمارے ممالک محفوظ ہوگئے ہیں،جنرل جان کیمپ بیل ،نیٹو ممالک کی جشن کی تقریب سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے امریکا اور اتحادی افغانستان میں بری طرح ناکام ہوئے ، اب بھاگ رہے ہیں،ذبیح اللہ مجاہد

اتوار 28 دسمبر 2014 21:37

افغانستان میں نیٹو افواج کا 13 سالہ آپریشن اختتام پذیر، سیکیورٹی افغان ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28دسمبر۔2014ء) افغانستان میں نیٹو افواج نے 13 سالہ آپریشن کا باضابطہ اختتام کردیا، اس حوالے سے کابل میں خفیہ مقام پر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کامیابی کا جشن منایا گیا۔ تقریب میں افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں نیٹو افواج کا 2001 سے جاری ایساف مشن ختم کرکے ملک کی سیکیورٹی افغان فورسز کے حوالے کر دی گئی تاہم ایساف مشن کے بعد نیٹو کا نیا یقینی تعاون مشن یکم جنوری سے افغان فوج کی سپورٹ کے طور پر کام کریگا جس میں امریکی فوج کیساتھ غیرملکی افواج کے 13 ہزار500اہلکار شامل ہونگے۔

تقریب میں ایساف کمانڈرجنرل جان کیمپ بیل نے ایساف کا پرچم لپیٹ کر یقینی تعاون مشن کا پرچم لہرایا، اس موقع پر جنرل کیمپ بیل نے کہا کہ نیا یقینی تعاون مشن نیٹو اور افغان فوج کے درمیان پائیدار شراکت داری کی بنیاد بنے گا۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان پر مسلط 13 سالہ جنگ کے اختتام پذیر ہونے پر کابل میں خفیہ مقام پر جشن کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔

ایساف کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق نیٹو کمانڈر جنرل کیمپ بیل نے 50 سے زائد ممالک کے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے عوام کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر روشن مستقبل کی امید دیکر جارہے ہیں اور نیٹو کی قربانیوں کی بدولت اب افغانستان مضبوط اور ہمارے ممالک محفوظ ہوگئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہر فوجی کو افغانستان میں اپنے کام پر فخرہوگا اور آئندہ بھی اسی جوش و جذبے سے مضبوط افغانستان کا عزم لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ نیٹو ممالک کی جشن کی تقریب سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی افغانستان میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں اور وہ افغانستان سے بھاگ رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ افغان جنگ کو ادھورا چھوڑ کر جانے سے لگتا ہے کہ امریکا افغانستان میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا اوراسے طالبان کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔افغانستان میں 2001 سے جاری جنگ میں 50 ممالک کے ایک لاکھ 30 ہزار فوجیوں نے حصہ لیا جس میں 3 ہزار 485 فوجی ہلاک ہوئے ،یکم جنوری 2015 کے بعد افغان مشن کے خاتمے کے بعد بھی 12 ہزار 500 نیٹو فوجی افغانستان میں قیام کرینگے جو افغان آرمی اور پولیس کی تربیت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :