ملائشیا ائیر لائنز کی پروازوں کو پیش آنے والا تیسرا بڑا حادثہ

اتوار 28 دسمبر 2014 17:59

ملائشیا ائیر لائنز کی پروازوں کو پیش آنے والا تیسرا بڑا حادثہ

جکارتہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28دسمبر 2014ء) دو ہزار چودہ میں ملائشیا ائیر لائنز کی پروازوں کو پیش آنے والا یہ تیسرا حادثہ ہے۔ 8 مارچ 2014ء کو ملائشیا ائیر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 نے کوالالمپور انٹرنیشل ائیرپورٹ سے بیجنگ جانے کے لیے پرواز بھری۔ طیارے میں پندرہ ممالک کے 239 شہری سوار تھے۔ ٹیک آف کرنے کے ایک گھنٹے کے دوران طیارہ ٹریفک کنٹرولر ریڈار سے غائب ہوگیا۔

تاریخ کے مہنگے ترین سرچ آپریشن کے باوجود طیارے کے ملبے کا آج تک پتہ نہیں لگایا جا سکا۔ لواحقین کا نہ ختم ہونے والا انتظار آج بھی برقرار ہے۔ 17 جولائی کو ملائشیا ائیر لائنز کی ایک اور پرواز ایم ایچ 17 نے ایمسٹرڈیم سے کوالا لمپور جانے کے لیے پرواز بھری۔ بدقسمت طیارے میں 283 مسافر اور 15 عملے کے ارکان سوار تھے۔

(جاری ہے)

طیارے کا ملبہ یوکرائن اور روس کی سرحد کے قریب ملا۔

امریکی اور جرمن کی انٹیلجنس حکام کا کہنا ہے کہ روس نواز باغیوں نے ائیر میزائل سے طیارے کو مار گرایا۔ حادثے میں 298 افراد ہلاک ہوگئے تاہم ملائشیا ائیر لائنز کے دو طیاروں کے بعد ملائشیا کی نجی فضائی کمپنی ائیر ایشیاء کے طیارے کو پیش آنے والا یہ پہلا حادثہ ہے۔ کیو زیڈ 8501 طیارہ ایئر ایشیاء کی ذیلی کمپنی ایئر ایشیا انڈونیشیا سے ہے اور یہ ایئر بس اے تھری ٹوئنٹی طیارہ انڈونیشیا میں ہی رجسٹرڈ ہے۔

ملائیشیا کی فضائی کمپنی ائیر ایشیاء 2001 سے کم کرایوں کے باعث مسافروں میں مقبول ہے۔ ملائیشین فضائی کمپنی ائیر ایشیاء نے 1994ء میں قیام کے بعد پروازوں کا آغاز 18 نومبر 1996ء کو کوالالمپور سے کیا۔ چند سال میں ملکی آپریشنز کے بعد کمپنی بھاری قرضوں میں ڈوب گئی جس کے بعد ملائیشین بزنس مین ٹونی فرنینڈس نے 2001ء میں کمپنی کو خرید لیا۔ کمپنی کی جانب سے 2003ء میں پہلی بین الااقوامی پرواز کوالالمپور سے بنکاک بھری گئی جس کے بعد کمپنی کم کرایوں کے باعث بہت جلد مسافروں میں مقبول ہوگئی۔

مختلف ممالک میں ائیر ایشیاء کی 9 ذیلی کمپنیاں ہیں۔ کمپنی کے پاس اس وقت 169 طیارے ہیں جبکہ کمپنی میں 10 ہزار سے زائد ملازمین ہیں۔ ملائیشیاء میں مقامی پروزاوں سے آغاز کرنے والی کمپنی اب 22 ممالک کے 121 سے زائد شہروں میں پرواز کے قابل ہے۔

متعلقہ عنوان :