کراچی، پرانا حاجی کیمپ صدیق وہاب روڈ جناح آبادکی ٹمبر مارکیٹ میں شدید آتشزدگی 20گودام، 100سے زائد دکانیں اور35عمارتیں متاثر،آگ پر 11گھنٹے بعد قابو پالیاگیا ،ٹمبر مارکیٹ اور اطراف کے رہائشی علاقوں کو بھی خالی کروالیا گیا

اتوار 28 دسمبر 2014 16:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) کراچی میں لیاری کے علاقے پرانا حاجی کیمپ صدیق وہاب روڈ جناح آبادکی ٹمبر مارکیٹ میں شدید آتشزدگی 20گودام، 100سے زائد دکانیں اور35عمارتیں متاثر،آگ پر 11گھنٹے بعد قابو پالیاگیا ہے،آگ پر قابو پانے کے لئے فائر بریگیڈ کی40گاڑیاں او ر عملہ8گھنٹے سے مسلسل آگ پر قابو پانے کی جدوجہد کرتی رہیں، ٹمبر مارکیٹ اور اطراف کے رہائشی علاقوں کو بھی خالی کروالیا گیا ہے ،کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ، تاہم کروڑوں روپے کی مالیت کی لکڑی اور دیگر سامان جل کر خاکستر ہوچکا ہے۔

فائر بریگیڈ کے مطابق ٹمبر مارکیٹ میں لکڑی کے گوادم میں رات تقریباً1بجکر20منٹ پر آگ لگی تھی آگ لکڑی کے گودام میں لگی جو کہ دیکھتے ہی دیکھتے بے قابو ہوگئی اور خوفناک صور ت اختیار کرگئی اور آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے آگ کی اطلاع پر فائر بریگیڈ نے فوراً پہلے10گاڑیاں روانہ کردی تھیں جبکہ ایمبولینسز بھی موقع پر پہنچ گئی تھیں لیکن آگ بے قابو ہونے اور خوفناک آتشزدگی کی صورت اختیار کرنے پر شہر کے دیگر اداروں پاک نیوی،کراچی پورٹ ٹرسٹ،اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئیں اور آگ بھجانے کا کام شروع کردیا فائر بریگیڈ کے مطابق آگ بھجانے کے کام میں 40کے قریب گاڑیاں مسلسل کام کرتی رہیں جس کے باعث صبح تقریباً8بجے تک آگ کو مزید پھیلنے سے روک لیا گیااور دوپہر 12بجے تک آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

فائر بریگیڈ کے مطابق شدید خوفناک آگ نے پوری ٹمبر مارکیٹ کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس سے مارکیٹ کے گراؤنڈ فلور پر بنے گودام اور اوپر کی منزلوں میں رہائش پزیر لوگ لپیٹ میں آگئے ہیں تاہم رہائشی علاقوں کو فوری طور پر خالی کروالیا گیا ہے، آگ لگنے کے باعث کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے فا۔ئر بریگیڈ کے مطابق آگ جس علاقے میں لگی ہے وہ علاقہ کافی تنگ جگہوں اور استوں پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے آگ پر قابو پانے اور ریسکیو کے دیگر کاموں میں شدید دشواری کا سامنا تھا۔

پولیس کے مطابق خوفناک آتشزدگی کے باعث علاقے میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر امن وامان کے مسئلے پر فوری طور پر قابو پایا اور متاثرہ علاقے کو شہریوں سے خالی کرواکر محفوظ مقام پر پہنچایا۔علاقہ مکینوں کے مطابق افراتفری کے دوران جرائم پیشہ عناصر نے متاثرہ علاقے میں لوٹ مار شروع کردی تھی تاہم پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری نے متاثرہ علاقوں کو فوری گھیرے میں لیکر مکمل طور پر اسے سیل کردیا تھا تاکہ آگ بھجانے اور ریسکیو کے دیگر کاموں میں کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔

کراچی الیکٹرک کے مطابق علاقے میں خوفناک آتشزدگی کے باعث متاثرہ علاقے کی بجلی جزوی طور پر بند کردی گئی تھی تاکہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے کوئی اور حادثہ رونما نہ ہو تاہم بجلی بند ہونے کے باعث ریسکیو کے کاموں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔دریں اثناء ریسکیو کی سربراہی کمشنر کراچی شعیب صدیقی کررہے تھے تاہم علاقہ مکینوں نے بتایا کہ کمشنر کراچی کچھ دیر ٹھہرنے کے بعد چلے گئے انہوں نے آگ بھجانے کے لئے وافر مقدار میں پانی لیجانے ریسکیو عملے کو مسلسل کام کرنے کی ہدایت جاری کیں اور عباسی شہید اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

ٹمبر مارکیٹ کے مالکان اور متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کے مطابق آگ بھجانے کا عمل دیر سے شروع ہوا جس کے باعث معمولی آگ نے خوفناک آتشزدگی کی شکل اختیار کرلی جبکہ آگ بھجانے کے عمل کے دوران فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کا پانی ختم ہوگیا اور مزید پانی کی سپلائی کی تاخیر کے باعث بھی آگ مزید پھیلی جو کہ رہائشی علاقوں تک پہنچ گئی ۔متاثرین نے بتایا کہ کراچی الیکٹرک کی جانب سے بجلی بند کرنے پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ آگ لگنے اور علاقے میں اندھیرا ہونے کے باعث لوگوں میں افراتفری پھیل گئی اور وہ خوفزدہ ہوکر ادھر ادھر بھاگنے لگے تاکہ اپنے اہل خانہ کی جان و مال کو بچاسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کے سرگرم ہونے کی وجہ سے بھی لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے تھے جبکہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی تاخیر سے پہنچی ۔

متعلقہ عنوان :