پنجاب میں 1300 ایکڑرقبہ پر گلاب کی کاشت کی جاتی ہے محکمہ زراعت راولپنڈی،

کارنیشن، لّلی، جربرا اور گل داؤدی کی کاشت سے ملکی ضروریات پوری کرنے کیساتھ برآمد کر کے کافی منافع بھی کمایا جاسکتا ہے، ترجمان

اتوار 28 دسمبر 2014 15:38

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی نے کہا ہے کہ پنجاب میں گلاب 1300 ایکڑ، ٹیوب روز 1200 ایکڑ، گلیڈی اولس 900 ایکڑ اور گیندا 500 ایکڑ پر لگایا جاتا ہے جن سے کافی آمدنی حاصل ہوتی ہے لیکن اس کے علاوہ کارنیشن، لّلی، جربرا اور گل داؤدی کی کاشت سے نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہوسکتی ہیں بلکہ ان کو برآمد کر کے کافی منافع بھی کمایا جاسکتا ہے ۔

ترجمان کے مطابق گلبانی پھولوں اور زیبائشی پودوں کی پیداوار اور فروخت سے منسلک ہے۔

(جاری ہے)

جدید ٹیکنالوجی سے گلبانی کے شعبے میں نمایاں تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں اور یہ زراعت کے دوسرے شعبوں کی نسبت ایک پرکشش اور منافع بخش شعبہ ہے۔ دنیا میں کئی ممالک ایسے ہیں جن کی برآمدات کا بڑا حصہ گلبانی کی مصنوعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پھولوں کے مذہبی تہواروں، دفتری ضروریات، شادی بیاہ اور مختلف تقریبات میں استعمال کی وجہ سے ان کی طلب میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ آنیوالے برسوں میں کٹ فلاورز اور زیبائشی پودوں کی جمالیاتی اہمیت روزمرہ زندگی میں ان کے استعمال اور زیادہ منافع کی وجہ سے کاروباری حضرات کیلئے سرمایہ کاری کا ایک نیا شعبہ ہو گا۔

متعلقہ عنوان :