ارکان پارلیمنٹ کے حلقوں میں گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے فنڈز کا حصول،

گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ

اتوار 28 دسمبر 2014 15:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کے حلقوں میں گیس پائپ لائن بچھانے اور گیس کنکشن کی فراہمی کے لئے فنڈز کے حصول کی خاطر گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔وزارت پٹرولیم دستاویزات کے مطابق حکومت نے سوئی نادرن گیس اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو ہدایات کی تھی ۔ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کیا جائے لیکن گیس کمپنیوں نے فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا کر حکومت کی یہ ہدایت مسترد کر دی تھی۔

حکومت نے اس قسم کا مطالبہ گزشتہ سال بھی کیا تھا۔گیس کمپنیوں نے اپنے سالانہ ریونیو بڑھانے کے لئے جو پٹیشن اوگرا میں دائر کی تھی تو اس میں ارکان پارلیمنٹ کی سکیموں کو فنانس کرنے کے لئے گیس قیمتوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

قانون کے مطابق گیس کمپنیاں اس وقت تک نہیں سکیمیں شروع کرنے کی مجاز نہیں جب تک وہ پہلے سے موجودہ نیٹ ورک کو گیس فراہم نہ کر سکیں۔

دستاویزات کے مطابق گیس کمپنیاں سالانہ گیس فروخت کی شرح میں کمی آرہی ہے یہ کمپنیاں ٹرانسمشن لائن میں اضافہ کررہی ہیں ۔اوگراحکام کی ملی بھگت سے حکومت گیس قیمتوں میں یکم جنوری سے اضافہ کر کے 10 ارب روپے اضافی گیس کمپنیوں کو ملیں گے اور یہ10 ارب روپے گیس کمپنیوں کے فنڈز سے ارکان پارلیمنٹ کے حلقوں میں گیس پائپ لائن بچھانے کے لئے فنڈز ان کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے پورے ہوں گے ۔دستاویزات نے ثابت کر دیا کہ حکومت عوام سے کیا فراڈ کرنے جارہی ہے جو کہ اب پکڑی گئی ہے

متعلقہ عنوان :