12ربیع الاول کو سیکورٹی کے جملہ انتظامات میں ضلعی پولیس کے ساتھ ساتھ پولیس کے اسپشلائزڈ یونٹس کی مؤثر اور مربوط معاونت کے ممکنہ اقدامات بھی اٹھائے جائیں،آئی جی سندھ

اتوار 28 دسمبر 2014 15:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے ہدایت جاری کی ہیں کہ 12ربیع الاول سیکورٹی کے جملہ انتظامات میں ضلعی پولیس کے ساتھ ساتھ پولیس کے اسپشلائزڈ یونٹس کی مؤثر اور مربوط معاونت کے ممکنہ اقدامات بھی اٹھائے جائیں تاکہ باالخصوص جشن عیدمیلادالنبی کے موقع پر منعقدہ اجتماعات ،نعتیہ محافل سمیت مرکزی جلوس و برآمد ہونے والے دیگر چھوٹے بڑے جلوسوں کے شرکاء منتظمین وغیرہ اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے مجموعی پولیس اقدامات کو ٹھوس اور غیر معمولی بنایا جاسکے۔

آئی جی سندھ کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اہل سنت مکتبہ فکر کے علماء اکرام کے ساتھ اجلاس میں طے پانے والے فیصلوں اور تجاویز کی روشنی میں تیار کردہ پراویکٹو سیکورٹی اقدامات پر مشتمل کنٹی جینسی پلان کے مطابق جلوس میں کسی بھی قسم کا اسلحہ بشمول لائسنس یافتہ اسلحہ لیکر چلنے یا نمائش ممنوع ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں جبکہ جلوس میں شرکت کی اجازت صرف خصوصی اسٹیکرز کی حامل گاڑیوں کو ہی دی جائے گی اور دیگر گاڑیوں کے لئے پارکنگ ایریاز بھی مخصوص کردیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی جلوس کے روٹس،مرکزی اجتماع گاہ و دیگر تقریبات کے اطراف میں قائم مکانوں،دکانوں‘اور دیگر عمارتوں کا سروے ناصرف مکمل کرلیا گیا ہے بلکہ مکانوں،دکانوں کے مالکان اور پراپرٹی ایجنٹس کو اعتماد میں لیتے ہوئے متعلقہ تھانوں نے کرائے اداروں وغیرہ کے کوائف کی تصدیق کے عمل کے اقدامات بھی کرلئے ہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایس ایچ اوز کو متعلقہ علاقوں میں مسلسل گشت اور ڈیلائمنٹ چیک کرنے سمیت وائرلیس کنٹرول روم اور سینٹرل پولیس آفس کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے متصل رابطوں کا پابند بنایا گیا ہے تاکہ بعداز مانیٹرنگ و نگرانی جاری کی گئی مزید ہدایت پر فوری عمل درآمد کیا جاسکے ۔

علاوہ ازیں بم ڈسپوزل اسکواڈ سے تمام اہم مقامات پر سوئپنگ/اسکیننگ اور کلےئرنس کے حصول کو بھی سیکورٹی اقدامات کا حصہ بنایا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق 12ربیع الاول کو کراچی کے تینوں زونز سے برآمد ہونے والے چھوٹے بڑے جلوسوں کی تعداد290سے زائد ہوگی۔اسی طرح محفل میلاد/وعظ کی تعداد کم و بیش 390ہوگی۔آئی جی سندھ نے پولیس کو ہدایت جاری کیں کہ 12ربیع الاول کی مناسبت سے ہونے والے مرکزی اجتماع کے مقام اور مرکزی جلوس کے روٹس بالترتیب واچ ٹاورز اور روف ٹاپ ڈیلائمنٹ کے تحت نگرانی کے ساتھ ساتھ مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے کی جانے والی مانیٹرنگ اور جاری کئے جانے والے مزید ضروری احکامات کو قابو کرنے کے لئے بھی ہر ممکن انتظامات کو انتہائی مربوط اور مؤثر بنایا جائے جبکہ ایسے تمام مقامات پر بم ڈسپوزل اسکواڈ سے ایڈوانس ٹیکنیکل سوئپنگ اور کلیرنس کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال اور سنگین جرائم کے واقعات کو پیش نظر رکھ کر مرتب کردہ سیکورٹی پلان میں تمام تھانہ جات کو انٹیلی جنس کلیکشن ،فوری،ایکشن و تعمیلی رپورٹس اور مؤثر سراغ رسانی,نگرانی ،ریکی اور سادہ لباس میں اہلکاروں کی تعیناتیوں کا بھی پابند بنایا جائے۔علاوہ ازیں صوبے کے تمام تھانہ جات کے مجموعی سیکورٹی فرائض کا احاطہ کرتے ہوئے متعلقہ حدود میں تمام مساجد ،مزارات اور امام بارگاہوں،اہم تنصیبات اور تمام پبلک مقامات پر پولیس تعیناتی و رینڈم اسنیپ چیکنگ اور پکٹنگ جیسے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

متعلقہ عنوان :