ااوگراکی جانب سے یکم جنوری سے گیس کی قیمتوں میں64فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہیں ‘ جماعت اسلامی پنجاب

اتوار 28 دسمبر 2014 14:32

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء ) جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر سید وسیم اختراور جنرل سیکرٹری نذیر احمد جنجوعہ نے اوگراکی جانب سے یکم جنوری سے گیس کی قیمتوں میں64فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پہلے ہی صارفین کو گیس میسر نہیں اورایسے میں گیس مہنگی کرنے کا ظالمانہ فیصلہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکمران ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے عوامی مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہو۔گیس کی عدم فراہمی سے ملک میں صنعتی شعبہ بند ،نظام زندگی مفلوج اور لاکھوں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں۔حکومتی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملکی مصنوعات انٹرنیشنل مارکیٹ میں دیگرممالک کامقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹرکے قرضے563ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

شعبہ ٹیکسٹائل میں سب سے زیادہ سپننگ سیکٹر نے435ارب روپے قرض لیا۔نیٹ ویئر نے29ارب،شعبہ قالین سازی نے 5ارب 52کروڑ روپے قرض لے رکھاہے۔گزشتہ سال ٹیکسٹائل مصنوعات کی مجموعی برآمدات پانچ ارب 83کروڑ ڈالرز کی تھیں جبکہ رواں سال13کروڑڈالرز کی کمی کے ساتھ مجموعی برآمدات کم ہو کر پانچ ارب 64کروڑڈالر پر آچکی ہیں جوکہ حکومت کی بدترین کارکردگی کامظہر ہے۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مزیدکہاکہ حکومت اگر سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے بے قابوہوتی مہنگائی کوکنٹرول اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے توملک میں خوشحالی کا دور آسکتا ہے۔پاکستان کی معاشی حالت دگرگوں کا شکار ہے۔سرمایہ دار پاکستان آنے سے گھبراتے اور ملکی سرمایہ دار بنگلہ دیش،بھارت،ملائیشیا،چین اوردیگرممالک کارخ کررہے ہیں۔غربت،بے روزگاری،لاقانونیت،مہنگائی،جہالت،دہشتگردی اور سب سے بڑھ کر حکمرانوں کی غلط ترجیحات نے ملک کوتنزلی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔