صوبائی ،الطاف حسین کا لال مسجد گرانے کا بیان ایک سازش ہے، مولانا خلیل احمد

ہفتہ 27 دسمبر 2014 23:26

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام( نظریاتی) پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور سابق ایم این اے مولانا خلیل احمد مخلص نے کہا ہے کہ ایک سازش کے تحت الطاف حسین کا یہ کہنا کہ اسلام آباد کے لال مسجد کو گرانا چاہئے ان طاقتوں کی ترجمانی کر رہی ہے جو دنیا بھر میں اسلام ، دینی مدارس اور مساجد کو اپنے لئے اور دنیا کے لئے خطرہ سمجھ رہے ہیں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حالیہ پشاور کے آفسوس ناک واقعہ پر نہ صرف مسلمان بلکہ پوری انسانیت کو درد ملا ہے مگر آیا اس واقعے کی آڑ میں مساجد کو گرانے کی بات کرنا کس طرح ظلم اور اسلام دشمنی ہے ۔

دینی مدارس جو اسلام کے قلعے ہیں ان کے خلاف زبان پر بات لانا ظلم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بنے ہوئے 67سال گزر گئے مگر آج بھی ایک آئین اور دستور ہونے کے باوجود ہمارے حکمران عدالتی سسٹم سے نالاں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو امن کے حوالے سے جو خطرات لاحق ہیں ان کے لئے اگر سپیڈی ٹرائل کورٹس بنائے جائیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

مولانا خلیل احمد نے کہا کہ الطاف حسین آج جن باتوں کا اعادہ کر رہے ہیں وہ ان کے جماعت اور خیالات کی تر جمانی کر رہی ہے کبھی مارشل لاء کو دعوت دینا ، کبھی نئے صوبوں کی بات کرنا اور کبھی مساجد کو گرانے کی بات کر کے پشاور کے واقعہ کو متنازغہ بنانے کی ایک ناکام کوشش ہے اس واقعہ کے حوالے سے پاکستان میں سیکو لر اور بے دین لوگوں کا مساجد اور مدارس کو بد نام کرنا ایک ہی کڑی ہے