پاکستان کے اندر جہاد کے فتوے دینے والے گمراہی کا شکار ہیں‘ پروفیسر حافظ سعید،

فتنوں کے دور میں ہمیں سیرت رسول ﷺ اور صحابہ کرام کی زندگی سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے، امیر جماعة الدعوة

ہفتہ 27 دسمبر 2014 21:14

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر جہاد کے فتوے دینے والے گمراہی کا شکار ہیں،خارجی خود کو سچے مسلمان اور دوسروں کو واجب القتل سمجھتے ہیں، انہیں کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کا خون بہانے والے دوست اور پاکستانی مسلمان کافر نظر آتے ہیں،اللہ کے دشمنوں نے خارجیوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھادی ہے کہ مظلوم کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کی مددکی بجائے پاکستان کے اندرجہاد کی ضرورت ہے،یہ باتیں منہج نبوی ﷺ کیخلاف ہیں، کلمہ گو مسلمانوں پر کفر کے فتوے لگا کر قتل کرنا جہاد نہیں فساد ہے۔

علماء کرام قرآن و سنت کی روشنی میں لوگوں کو اس فتنہ سے آگاہ کریں اور نوجوانوں کو دشمنان اسلام کی سازشوں کا شکار ہونے سے بچائیں۔

(جاری ہے)

وہ مرکز خیبر نشاط آباد میں جماعةالدعوة فیصل آباد کے زیر اہتمام کارکنان و ذمہ داران کی تربیتی نشست سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ محمد سعیدنے اپنے خطاب میں کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں نے میدانوں میں قربانیاں و شہادتیں پیش کرکے کفار کے مقابلہ کامیابیاں حاصل کیں ہمیشہ دشمنان اسلام نے ان فتنوں کو ہوا دی اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کیں۔

صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے دور میں بھی یہودیوں نے اس فتنہ کی آبیاری کی اور مدینہ کے اندر سازشوں کو پروان چڑھایا گیا۔آج کے حالات کا جائزہ کیا جائے تو یہاں بھی یہی صورتحال نظرآتی ہے۔انہوں نے کہاکہ لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا یہ ملک پوری مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ اسلام دشمن قوتیں اسے خاص طور پر عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے یہاں اس فتنہ کو پھیلانے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔

فتنوں کے اس دور میں ہمیں سیرت رسول ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی زندگی سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے۔ کسی مسلمان کیلئے کسی دوسرے مسلمان بھائی کا قتل جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعةالدعوة نے پورے ملک میں سیرت النبی ﷺ کانفرنسوں کے پروگرام ترتیب دیے ہیں جن میں لوگوں کو نبی اکرم ﷺ کی سیرت و کردار سے آگاہ کیاجائے گا۔ کارکنان کو چاہیے کہ وہ ملک کے کونے کونے میں جاکر نبوی منہج اور دعوت لوگوں تک پہنچائیں۔ صبح و شام کے اذکار اور نمازوں کی بروقت ادائیگی کا خصوصی اہتمام کیاجائے۔