سانحہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس کو نشانہ بنایاجا رہا ہے، مولانا سمیع الحق

ہفتہ 27 دسمبر 2014 17:33

سانحہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس کو نشانہ بنایاجا رہا ہے، مولانا سمیع ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس کو نشانہ بنایاجا رہا ہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ملک کے پچانوے فیصد مدارس رجسٹرڈ ہیں، حکومت مدارس کی رجسٹریشن کی راہ میں مسائل نہ پید اکرے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک سکول کا واقعہ نائن الیون سے بڑا واقعہ ہے اور سانحہ پشاور کی درپردہ قوتوں کو ثبوت اور شواہد کی روشنی میں بے نقاب کرتے ہوئے سامنے لایا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ خود دہشت گرد ہے وہ دہشت گردی کوکیا ختم کرے گا۔ طالبان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ طالبان کے وجود کا پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں لیکن حکومت مذاکرات کا موقع گنوا چکی ہے ، 'اگر مذاکرات کو سنجیدہ لیا جا تا تو آج ملک میں امن و امان ہوتا'۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مولانا سمیع الحق نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے اپنے تعلقات کے الزامات کو اپنے خلاف پروپیگنڈا قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔

دہشت گردوں کے مقدمات کے فوری ٹرائل کے لیے ملٹری کورٹس کے قیام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوجداری عدالتوں کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ موجودہ عدالتی نظام کمزور ہے۔ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف سول سوسائٹی کے مظاہروں اور ان کی گرفتاری کے احکامات کے حوالے سے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ 'حکومت سے کہا ہے مولانا عبدالعزیز کا مسئلہ ہمارے حوالے کریں،ورنہ دوبارہ لال مسجد کا واقعہ رونما ہوگا'۔

متعلقہ عنوان :