کراچی،کاروباری برادری نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کر دیا

ہفتہ 27 دسمبر 2014 17:11

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء) کاروباری برادری نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر فوری عمل درامد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ہزاروں جانوں کے زیاں اور اربوں روپے کے نقصان کے بعدقوم متحد ہوئی ہے۔اس موقع پر قومی اتفاق رائے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے ہمارے خیر خواہ نہیں بلکہ دشمن ہیں۔فوج ہماری محسن اور جنرل راحیل ہیرو ہیں۔

گڈ اور بیڈ طالبان کے علاوہ با ریش اور بے ریش دہشت گردوں میں بھی تمیز ختم کی جائے اور انکی حمایت کرنے والے سیاستدان اور وکالت کرنے والے دانشورقوم سے معافی مانگیں۔یہ بات یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک، ایس ایم منیر، میاں زاہد حسین، میاں ادریس اور دیگر نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ آنکھیں بند رکھنے اور مذمتی بیانات تک محدود رہنے کی پالیسی نے ملک، قوم اور معیشت کو نیم جان کر دیاہے مگر پشاور کے سانحے نے جہاں دہشت گردوں کے حامیوں کو سکتے میں مبتلا کر دیا ہے وہیں یہ قوم جاگ اٹھی ہے جسے دوبارہ سونے کی اجازت نہیں دینگے۔

انھوں نے فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف ہر دلیل کو مستردکرتے ہوئے فوری آئینی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا کیونکہ معمول کا نظام عدل کام نہیں کر رہا۔ سول ایڈمنیسٹریشن ،جج اور گواہ خوفزدہ، تفتیش کا عمل ناقص اورسیاسی مداخلت سے پولیس عضو معطل بن چکی ہے جن سے پروٹوکول ڈیوٹی اور ذاتی خدمت لی جاتی ہے۔پورپی ممالک افغان طالبان اور داعش جنگجوؤں پر دن رات بمباری اور پاکستان کو پھانسی کی سزاسے منع کرتے ہیں جو منافقت ہے۔اس موقع پر جو حکومت اور فوج سے تعاون نہ کرے وہ پاکستانی کہلانے کا مستحق نہیں کیونکہ یہ ملک سالمیت، ساکھ، استحکام اور بقاکا معاملہ ہے۔

متعلقہ عنوان :