اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ 10سالوں سے لال مسجد کے خطیب کی حیثیت سے کسی کو بھی مقرر نہیں کیا گیا

ہفتہ 27 دسمبر 2014 16:59

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ 10سالوں سے لال مسجد کے خطیب کی حیثیت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء) سپریم کورٹ کی جانب سے مولانا عبدالعزیز کو لال مسجد کا دوبارہ خطیب مقرر کرنے کے احکامات جاری کرنے کے باوجود اسلام آباد انتظامیہ گذشتہ ساڑے پانچ سالوں سے فیصلے پر عمل در آمد کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے اس سلسلے میں شہدا فاؤنڈیشن کے چیرمین احتشام الحق کی جانب سے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف توہین عدالت کی اپیل دائر کی گئی ہے ایک رپو رٹ کے مطا بق لال مسجد کے خطیب کی حیثیت سے مولانا عبدالعزیز کے حوالے سے اٹھنے والے تنازعے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ 10سالوں سے لال مسجد کے خطیب کی حیثیت سے کسی کو بھی اسلام آباد انتظامیہ نے مقرر نہیں کیا ہے مولانا اشفاق احمد جیسے لال مسجد میں فوجی اپریشن کے بعد مسجد کو دوبارہ کھولنے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے خطیب مقرر کیا تھا کو لال مسجد کے طلبا نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا2004میں لال مسجد کے مولانا عبدالعزیر کی جانب سے وزیر ستان میں فوجی اپریشن کی مخالفت بارے فتویٰ دینے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے ان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیاتھااور اس وقت سے لیکر آج تک اسلام آباد انتظامیہ کسی کو بھی لال مسجد کے خطیب کے طورپر مقرر نہ کر سکی2007میں لال مسجد کے خطیب کے طور پر مولانا اشفاق احمد کی تقرری میں ناکامی کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے لال مسجد کو دوبارہ بند کر دیاجس کے بعد جامعہ حفصہ کی طالبات کی جانب سے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا اور عدالت کو لال مسجد کو دوبارہ کھولنے کامطالبہ کیا اکتوبر 2007میں سپریم کورٹ نے لال مسجد کو نمازوں اور اعتکاف کے لئے کھولنے کے احکامات جاری کر دئیے جس کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے لال مسجد کے خطیب کی تعیناتی بارے مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ام حسان سے رابطہ کیا تو انہوں نے جامعہ فریدیہ کے منتظم مولوی عبدالغفار کو لال مسجد کا قائمقام خطیب جبکہ مولانا عبدالعزیز کے بھانجے عامر صدیق کو نائب خطیب مقرر کرنے کا مشورہ دیاجبکہ اس وقت مولانا عامر صدیق پاکستان منرل کمیشن میں بطور خطیب خدمات سرانجام دے رہے تھے اسلام آباد میں نائب خطیب کے عہدے نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ داخلہ نے خصوصی طور پر لال مسجد کیلئے نائب خطیب کی اسامی پیدا کی اور مولانا عامر صدیق کو اس پر تعینات کر دیا گیا2013میں مولانا عبدالعزیز کے تمام مقدمات سے بری ہونے کے بعد لال مسجد کے قائمقام خطیب کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے مولانا عبدالغفار نے لال مسجد کے تمام اختیارات مولانا اور خطابت کی ذمہ داری مولانا عبدالعزیز کو سونپ دی اور اب تک یہ خدمات مولانا عبدالعزیز سرانجام دے رہے ہیں جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے اب تک ان کی باقاعدہ تقرری کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :