پشاور، صوبائی حکومت نے150اہم ترین روپوش شدت پسند قیدیوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دیدی

سروں کی قیمت دو لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک مقرر

ہفتہ 27 دسمبر 2014 16:55

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء) خیبر پختونخوا پولیس کی سفارشات پر صوبائی حکومت نے دہشتگردی ، خود کش حملوں ، اہم ترین شخصیات پر حملوں میں ملوث 150اہم ترین روپوش شدت پسند قیدیوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ شدت پسند قیدی باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر حملے ، پی سی ہو ٹل پر حملے پشاور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے، سمیت اسلام آباد ،کراچی ، لاہور سمیت اہم ترین مقامات پر حملوں میں ملوث ہیں ۔

جس کی ذمہ داریاں انہوں نے قبول کی ہے ۔ ان کے سروں کی قیمت دو لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے ذرائع کے مطابق جن اہم مطلوب ترین شدت پسند قیدیوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے ان کی تفصیلات تمام تھانہ جات کو پیر کے روزسے ارسال کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل دہشت گردو ں کے سروں کی قیمت مقررکرنے کے حوالے سے فنڈز کے متعلق محکمہ خزانہ سمیت مختلف محکموں نے اپنے تحفظات کااظہار کیاتھا تاہم خیبرپختونخوا پولیس کی سفارشات کی روشنی میں صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرایجنسی ،مہمند ایجنسی ،باجوڑ ایجنسی ، درہ آدم خیل ، سوات ،باجوڑ ،پشاور ، مردان ، سمیت صوبے کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے اہم ترین ایک سو پچاس شدت پسند قیدی جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں کے سروں کی قیمت مقرر کردی ہیں انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو تین کیٹگریوں میں تقسیم کیاگیاہے۔

ذرائع کے مطابق پہلی کیٹگری میں جن دہشت گردو ں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے وہ ایک ایک کروڑ روپے ہیں ۔ دوسرے نمبر پر پچا س پچاس لاکھ روپے جبکہ تیسرے نمبر پر پانچ لاکھ سے بیس لاکھ روپے تک اہم ترین شدت پسند قیدیوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :