ایم کیو ایم نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آٹھ نکاتی ایجنڈ اپیش کر دیا

ہفتہ 27 دسمبر 2014 16:54

ایم کیو ایم نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آٹھ نکاتی ایجنڈ اپیش کر دیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستا ر نے دہشت گردی سے سے نمٹنے کے لیے آٹھ نکاتی ایجنڈا پیش کر دیاہے اور کہا ہے کہ ضرب عضب کو تاخیر سے شروع کیا گیاہے جبکہ الطاف حسین 2004سے طالبانائزنیشن کی نشاہدہی کر رہے ہیں ۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آٹھ نکاتی ایجنڈاپیش کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مقامی حکومتیں اور کمیونٹی پولیس کی اہم ضرورت ہے ،ملٹری کورٹس عارضی ہونی چاہیں،آزاد عدلیہ اور ذمہ دار عدلیہ کا نظام واضح کیا جائے ،ججز اور گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے ،ملک کو اسلحہ سے پاک کرنا ہوگا،ضرب عضب انتہائی تاخیر سے شروع کیا گیا، ہمیں پولیس کو مضبوط بنانا ہو گا اورمردم شماری اور نئے انتظامی یونٹس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16دسمبر کا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نائن الیون ہے اور اب تو مائیں سوچتیں ہیں کہ اپنے بچوں کو سکول بھیجیں یا نہیں۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین نے سب سے پہلے دہشت گردی کیخلاف آواز بلند کی اور اس وقت حکومت کو کراچی میں طالبانائزیشن سے آگاہ بھی کیا لیکن ان کی بات پر غور نہیں کیا گیا ،اگر الطاف حسین کی بات مان لی جاتی تو آج سانحہ پشاور سے بچا جا سکتاتھا۔ ان کا کہناتھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ملٹر کورٹس وقتی حل ہیں لیکن فوجی عدالتوں سے اس وقت پوری قوم کی توقعات جڑی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :