پیپلز پارٹی شہید بی بی محترمہ بینظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی پر گامزن ہے ، یوسف رضا گیلانی ،

بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ہم پر فرینڈلی اپوزیشن کا الزام بے بنیاد ہے ،غنویٰ بھٹو سمیت جو بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرے ہم اسکا خیر مقدم کریں گے ،صحافتی وفد سے گفتگو

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:21

حجرہ شاہ مقیم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء ) سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شہید بی بی محترمہ بینظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی پر گامزن ہے ،بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کے اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ہم پر فرینڈلی اپوزیشن کا الزام بے بنیاد ہے ،غنویٰ بھٹو سمیت جو بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرے ہم اسکا خیر مقدم کریں گے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے سجادہ نشین دربا ر عالیہ حضرت میراں بہاول شیر قلندر سید اعجاز علی شاہ گیلانی کی والدہ ،سابق ضلع ناظم اوکاڑہ سید اسد علی گیلانی اور رکن صوبائی اسمبلی سید رضا علی گیلانی کی دادی کی وفات پر ان کی رہائش گاہ شاہ مقیم ہاؤس حجرہ میں فاتحہ خوانی کے بعد حجرہ پریس کلب رجسٹرڈ کے سینئر صحافتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر سینئر نائب صدر پیپلز پارٹی پنجاب سید صمصام علی بخاری،ضلعی صدر پیپلز پارٹی اوکاڑہ میاں اشرف خاں سوہنا،تحصیل صدر پیپلز پارٹی رینالہ خورد رانا عبدالرحمان اور سابق وفاقی پارلیمانی سکرٹری سید گلزار سبطین شاہ بھی موجود تھے،سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ”کو چیئر مین “پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے مابین اختلافات کی خبریں محض پراپیگنڈہ اور سازش ہے اس میں کوئی صداقت نہیں کہ انگلینڈ میں بلاول زرداری مذاکرات ناکام رہے یہ کوئی پارٹی کی گفت و شنید نہیں جو ناکام ہو گئی بلکہ اندرونی خاندانی معاملات ہو سکتے ہیں جب بلاول بھٹو کی صحت اجازت دے گی وہ وطن واپس آکر سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے ،انہوں نے موسیٰ گیلانی کے اغو اء پر بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے جس پر بات کرنا مناسب نہیں ،اس وقت ملک کی جو یونیک صورتحال ہے اس میں یونیک فیصلے کرنا ہونگے،ہماری پارٹی کا شروع سے ہی موقف رہا ہے کہ ہم دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلا ف ہیں اس ملک نے بہت سفر کیا ہے تیس چالیس ہزار سویلین افراد کو مارا گیا اور پانچ سات ہزار ہمارے بہادر سپاہیوں کو بھی شہید کیا جا چکا ہے ،ہم نے نہ صرف اپنے ہم وطنوں کی نعشیں اٹھائی ہیں بلکہ معاشی طور پر بھی ناقابل تلافی نقصان اٹھایا ہے ،قبل ازیں ہم پر تنقید کی جاتی تھی کہ ہم کوئی پراکسی وار یا امامریکہ کی جنگ کر رہے لڑ رہے ہیں مگر آج ثابت ہو گیا کہ وہ پاکستان کی بقا کی جنگ تھی ،انہوں نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی محتر مہ بے نظیر بھٹو نے بنائی تھی جس پر انہوں نے ایک کتا بھی لکھی اسی پالیسی پر پارٹی چل رہی ہے جو وقت کی اہم ضرورت بھی ہے ،انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور جیسے واقعات کو روکنا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مخدوم امین فہیم نے خود اے پی سی میں پارٹی کی نمائندگی کی ہے جو کسی بھی اختلاف کی نفی کرتی ہے۔