حکومت اور فوج نے مستقل بنیادوں پر دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے،صدر ممنون حسین،

دہشتگرد گمراہ قوم ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، بلوچستان میں قیام امن اولین ترجیح ہے ،2018 ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا،قبائلی رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج نے مل کر مستقل بنیادوں پر دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے ۔2018 ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا۔کوئٹہ میں سیاسی اور قبائلی عمائدین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورت حال پر تحفظات ہیں۔

بلوچستان میں امن وامان کی بحالی کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ یہ گمراہ لوگ ہیں حکومت اور فوج نے مستقل بنیادوں پر دہشت گردوں کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ملک تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، وقت کا تقاضہ ہے کہ قوم اپنے تمام تر تحفظات سے بالاتر ہو کر اس جنگ میں اپنی قومی قیادت اور اور سیکورٹی فورسز کا ساتھ دے ، بہادر فوج سیکورٹی فورسز اور پولیس افسران جرات اور بہادری سے دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ بلوچستانی عوام کے مسائل سے آگاہ ہیں ، صوبے میں امن کا قیام حکومت کی دیرینہ خواہش ہے۔ صدر مملکت ممنوں حسین نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیاں بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں تاہم انہیں امن و امان کی صورتحال پر تحفظات ہیں۔ حکومت صوبے میں امن کا قیام ممکن بنا کر انہیں یہاں آنے کی دعوت دے گی حکومت اور فوج نے مل کر دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ دہشت گرد گمراہ افراد ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، بجلی کے مسائل پر ان کا کہنا تھا کہ 2018 تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔۔