ملکی صوتحال تشویشناک ہے ،بد نصیب ملک میں سویلین حکومت یا کوئی انتظامیہ نام کی چیز ہے بھی یا نہیں، امیر خان بخش بھٹو ،

ملک کے وجود پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں ، بیگناہ جانیں ضائع ہو رہی ہیں ،پھر بھی حکومت بھوکلاہٹ کا شکار بنی ہوئی ہے ، رہنماء ن لیگ

جمعہ 26 دسمبر 2014 22:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) ے رہنما نواب زادہ امیر خان بخش بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صوتحال انتہائی تشویش ناک ہے یہ پوچھنا لازم ہو گیا ہے کہ اس بد نصیب ملک میں سویلین حکومت یا کوئی انتظامیہ نام کی چیز ہے بھی یا نہیں ؟ملک کے وجود پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور بے گناہ جانیں ضائع ہو رہی ہیں پھر بھی حکومت بھوکلاہٹ کا شکار بنی ہوئی ہے اور افواج پاکستان حکومت پاکستان کی نا اہلی سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کرنے میں مصروف ہے انہوں نیمزید کہا کہ ویسے بھی جب اس ملک میں کوئی کام کرنا ہوتا ہے تو وہ کام بھی فوج کو ہی دیا جاتا ہے شہروں اور دیہاتوں میں لاقانونینت کنٹرول سے باہر نکلتی جارہی ہے تو بھی فوج کو طلب کیا جاتا ہے دوران سیلاب اگر پشتوں کو مضبوط کرنا ہو یا زیر آب علاقوں سے لوگوں کو نکالنا ہو یا پھر سیلاب متاثرین میں امداد پہنچانا یا تقسیم کرنی ہو پھر بھی فوج کا سہارہ کلیا جاتا ہے انتخابات کے دوران حساس پولنگ اسٹیشنوں پر امن و امان قائم کرنے کے لیے بھی فوج طلب کی جاتی ہے اسلام آباد میں دھرنے والوں سے سرکاری عمارتیں ببچانے کے لیے بھی فوج طلب کی گئی یہ تمام مثالیں اس بات کی گواہی دے رہیں ہیں کہ سویللین ادارے اور انتظامیہ نہ صرف ناکام ہو گئے ہیں بلکہ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور ان کی جب ہنگامی حالات میں ضرورت پڑتی ہے تو وہ اپنا کردار ادا کرنے سے بھی بے بس ہیں جس کی وجہ فوج کو میدان میں آکر ملک کو بچانا پڑتا ہے اب تو حکومت بے حس ہو چکی ہے کہ فوری انصاف حاصل کرنے کے لئے بھی فوج کا سہارا لینا لازم بن گیا ہے اگر فوج اس خلاء کو پر کرنے کی پوزیشن میں نہ ہوتی تو پھر اس ملک کا کیا حشر ہوتا ؟ لیکن بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر سویلن انتظامیہ اور ادرے اتنے بے کار اور نا کارہ ہوگئے ہیں تو وہ اس ہنگامی اور جنگی حالات میں بھی ملک کو بچانے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کر سکتے تو پھر انہیں اس غریب ملک کے اربوں کھربوں روپے قانونی یا غیر قانونی طریقے سے ہڑپ کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا اور اس ملک پر اتنا بڑا بوجھ کیوں بنے ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :