کے ایم سی وڈی ایم سیز ملازمین کی تنخواہوں ،پنشن کی ادائیگی کے نظام میں با قاعدگی لائے بغیر ملازمین ،کیخلاف کاروائی کی مزاحمت کی جائیگی، سجن یونین

گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنیوالے ملازمین کیخلاف کاروائی کی حمایت کی جائیگی،حکومت سندھ اعلانات کی بجائے عملی اقدامات کرے

جمعہ 26 دسمبر 2014 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) سجن یونین (سی بی اے )کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ اعلانات اور بلندوبانگ دعووں کی بجائے عملی اقدامات کرے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے والے ملازمین کے خلاف بلد امتیاز کی جانے والی کاروائی کی حمایت کی جائیگی لیکن کے ایم سی وڈی ایم سیز کے ملازمین کی تنخواہوں و پنشن کی ادائیگی کے نظام میں باقاعدگی ملائے بغیر ملازمین کے خلاف کی جانے والی کسی بھی قسم کی امتیازی کاروائی کی مزاحمت کی جائیگی ان خیالات کا اظہارانھوں نے بلدیہ جنوبی کراچی کے ملازمین کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا انھوں نے کہا کہ بلدیہ جنوبی کراچی کے ملازمین تین ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

حکومت سندھ کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ماضی میں لیاری کے ملازمین کو تنخواہو ں کی ادائیگی کے لیے ۲کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ جاری کی جاتی تھی جو کہ بند کر دی گئی ہے جبکہ ۲۰۱۱ سے OZTگرانٹ میں اضافہ نہ ہونے سے بلدیاتی ادارے مالی بحران کا شکار ہو کر مفلوج ہو گئے ہیں ملازمین معاشی حالات سے تنگ آکر خودکشیاں کر رہے ہیں لیکن حکومت سندھ عدالتی احکامات کے تحت گرانٹ میں اضافہ کرنے سے مسلسل گریز کر رہی ہے ملازمین کو گریڈوں میں بانٹ کر آ پس میں گروپنگ کا شکار کیا جارہا ہے لیکن انتظامیہ کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اور سازشی عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا اگر فوری طور پر بلدیہ جنوبی کے ملازمین کو تنخواہیں ادانہ کی گئیں تو پھر کسی بھی وقت بلدیہ جنوبی کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا جائے گا اور ملازمین کو ٹکڑوں میں بانٹنے والوں کا بھی کڑااحتساب کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے تمام ملازمین سے آپس میں اتحاد و یکجہتی کو قائم رکھنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :