کراچی، سی این جی اسٹیشنز مالکان،ڈیلرز اورٹرانسپورٹرز کا سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے ہفتہ میں 4روزہ سی این جی کی بندش کیخلاف احتجاجی پلان A،BاورC جاری،

پہلے مرحلے میں پیر کو حیدرآباد میں ایس ایس جی سی کے دفترکے سامنے احتجاج اور دھرنا دینے کا اعلان کراچی تاجراتحاد کی احتجاج اور دھرنے کی حمایت

جمعہ 26 دسمبر 2014 21:09

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) سی این جی اسٹیشنز مالکان،ڈیلرز اورٹرانسپورٹرزنے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کی جانب سے ہفتہ میں 4روزہ سی این جی کی بندش کے خلاف احتجاجی پلان A،BاورC جاری کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں پیر29دسمبر کو حیدرآباد میں ایس ایس جی سی کے دفترکے سامنے احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کا اعلان کردیاہے جبکہ کراچی تاجراتحاد نے احتجاج اور دھرنے کی حمایت کی ہے۔

چیئر مین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) شبیر سلیمان جی نے جمعہ کومقامی ہوٹل میں کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر سید ارشاد حسین بخاری ، صدر، آل کراچی تاجر اتحادعتیق میراوراندرونِ سندھ سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ گزشتہ ماہ نومبر میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی شعیب وارثی نے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے سی این جی اسٹیشنز کو ونٹر سیزن میں ہفتے میں تین روز گیس کی بندش کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے ہفتے میں دوروز گیس کی بندش کا اعلان کیاتھااس کے بعد ہفتے میں مسلسل7دن سی این جی کی مسلسل فراہمی کا بھی اعلان کیا گیاجس کا نوٹیفکیشن ہمارے پاس موجودہے لیکن 4دن کے بعد ہی2دن کی بندش کی گئی ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایس ایس جی سی کے ایم ڈی کا ریمورٹ انڈسٹری اور کیپٹیوپاور سیکٹرکے ہاتھوں میں ہے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہایس ایس جی سی ایک بار پھر اپنے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور چند مفاد پرست لوگوں کی سازشوں پر سی این جی اسٹیشنز کو سندھ میں مکمل بند کرنے کی کوشش جاری ہے،ہم سندھ میں سی این جی کی ہفتے میں 4 روز کی بندش مسترد کرتے ہیں، 4 روز کی بندش سے سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بہت کم ہوجاتی ہے ، اورعوام کو پریشانی کا سامنا ہے،عوام کی اس پریشانی پر سندھ حکومت خاموش کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ سی این جی سیکٹر پورے پاکستان کاصرف ڈیڑھ فیصد گیس استعمال کرتا ہے جبکہ سیکٹرز 98 گیس کا استعمال کرتے ہیں حالانکہ سندھ میں 70 فیصد گیس پیدا ہورہی ہے۔ ان حقائق کے جاننے کے بعدکیا یہ انصاف ہے کہ صرف اور صرف سی این جی سیکٹر کے ساتھ سوتیلا سلوک کرتے ہوئے گیس لوڈشیڈنگ کی بندش ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ کیپٹو پاورجوکہ ایس ایس جی سی کے نیٹ ورک کا 25 فیصد گیس استعمال کرتا ہے ، یہ وہ سیکٹرہے جو بجلی ہونے کے باوجود بھی گیس کے ذریعے جنریٹرز لگا کر سستی بجلی بنا رہا ہے،حالانکہ سپریم کو10دسمبر2013کو واضح کیا ہے کہ کیپٹو پاور کو بجلی بنانے کے لئے گیس فراہم نہ کی جائے، کیا اس حقا ئق کے بعد بھی سی این جی سیکٹر کی لوڈشیڈنگ جائز ہے؟،کیپٹو پاور کاایس ایس جی سی کے ساتھ9 ماہ کا معاہدہ ہے جبکہ سی این جی سیکٹر کا 12 ماہ کا تحریری معاہدہ ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس کے بعد بھی موسم سرد میں ایمرجنسی صرف اور صرف سی این جی کے لئے ہے۔

شبیرسلیمانجی نے بتایا ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یکم جنوری 2015 سے گیس کی قیمتوں میں تقریباَ روپے 100 فی ایم ایم بی ٹی یواضافے کا امکان ہے جبکہ عالمی دنیا میں گیس کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اس کے باوجودگیس کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کیا جارہاہے،خیبرپختونخوامیں ہفتے میں 7دن گیس کی فراہمی اور سندھ میں 4 دن کی گیس بندش ایک ہی ملک میں دو قانون کیوں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن ، کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد، سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن ، اندرونِ سندھ سی این جی ایسوسی ایشن اور آل کراچی تاجر اتحاداپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پرپورے سندھ میں اپنا جمہوری حق رکھتے ہوئے پرامن احتجاج کی فضا ء شروع کررہے ہیں جس میں ہم کراچی سمیت پورے سندھ میں مختلف جگہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے اور سب سے پہلے پلانA کے تحت بروز پیر29دسمبرکو دوپہر 2 بجے حیدر آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جائے گی اور اس کے بعد پورے سندھ کی سی این جی اسٹیشنزمالکان اورڈیلرز اپنے ملازمین اور اندرونِ سندھ کے ٹرانسپوٹرز کے ساتھ حیدر آباد کے ایس ایس جی سی آفس کے سامنے پر ُامن دھرنا دیں گے جبکہ پلان Bکے تحت گورنر ہاؤس،وزیراعلیٰ ہاؤس یاایس ایس جی سی ہیڈآفس کے سامنے تما م ممبران ، ٹرانسپوٹرز، ان کے ملازمین او ر تاجر برادری کے ساتھ پر امن دھردیا جائے گا اور اس دھرنے کی تاریخ کا اعلان حیدر آباد میں ہونے والی پریس کانفرنس میں کیا جائے گا اوراگر ہمارے مطالبات پھر بھی پورے نہ ہوئے تو پلان C کے تحت پورے سندھ میں سی این جی اسٹیشنز بندکرکے ٹرانسپوٹرز کے ساتھ مشترکہ ہڑتال کریں گے ۔