فیصل آباد کے تاجروں اورصنعتکاروں نے بجلی کی قیمت میں 1.50 روپے فی یونٹ ایکولائزیشن سرچارج کو مسترد کر دیا

جمعہ 26 دسمبر 2014 16:12

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء) فیصل آباد کے تاجروں اورصنعتکاروں نے بجلی کی قیمت میں 1.50 روپے فی یونٹ ایکولائزیشن سرچارج،گیس کی بندش اورایل پی جی کی قیمت 80 روپے فی کلو اضافہ کو پالیسی میکروں کا ظالمانہ اقدام قرار دیااور وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کہ مہنگائی بے روزگاری اور دیگرمسائل میں جکڑی عوام کو ریلیف دیا جائے صدر انجمن تاجران سٹی فیصل آباد خواجہ اجہ شاہد رزاق سکا ،سینئر تاجر رہنماؤں ایف سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ندیم اللہ والا، سابق صدر چو ہدری محمد بوٹا،موٹر مارکیٹ کے سابق صدر محمداصغر عمراقبال،یوسف موتی، وحید خالق رامے، علماء کونسل پنجاب کے صدر صاحبزادہ حافظ محمد امجد، سابق میئر ملک اشرف نے کہا ہے کہ گھروں میں تمام دن گیس کی غیر اعلانیہ بندش ور پریشر میں کمی عوام کیلئے عذاب بن چکی ہے عوام ایل پی جی سے اپنی ضروریات کر لیتے تھے لیکن حکومت نے صرف ایک ہفتہ میں ایل پی جی کی قیمت میں80 روپے فی کلو کا ناقابل برداشت اضافہ کر کے گھریلو عوام کی زندگی مزید اجیرن بنا دی ہے انہوں نے کہا کہ ان حالات میں جبکہ کوئلہ اور لکڑی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں گیس حکام کی جانب سے گیس بندش کے اس اقدام نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے مہنگائی کی ماری عوام کے گھروں کے چو لہے ٹھنڈے پڑ گئے جسکی وجہ سے نان بائی ہوٹلوں اور تنوروں پر روٹیاں لگوانے کا رش بڑھ گیا ہے انہوں نے کہا کہپالیسی میکروں کے یہ فیصلے حکومت کے خلاف عوامی نفرت کا سبب بن رہے رہیں انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں گیس کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایاجائے ورنہ عوامی ا حتجاج میںآ نے والی شدت سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگاسینئر تاجر رہنماؤں اور ایف سی سی آئی کے ممبروموٹر مارکیٹ کے سابق صدر محمداصغرنے کہا گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث صبح ملازمین کو دفاتر جبکہ کاروباری لوگوں کا اپنے کاموں جانے کیلئے ناشتہ تیار نہ ہونے کیوجہ سے دیر سے پہنچنا معمول بن گیا ہے اسی طرح شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ سے گھریلو خواتین کھانا پکانے میں دشواری پیش آرہی ہیانہو ں نے سوئی گیس حکام سے مطالبہ کیا کہ پریشر کم کئے بغیر گھروں کی گیس بحال کی جائے تاکہ عوام کے احتجاج اور حکومت مخالف نعروں سے بچا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :