سپریم کورٹ بے نظیر بھٹو کیس کا مقدمہ روزانہ کی بنیادوں پر سننے کا حکم دے، رحمان ملک

جمعہ 26 دسمبر 2014 15:59

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر و سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بے نظیر بھٹو کیس کا مقدمہ روزانہ کی بنیادوں پر سننے کا حکم دے ،فوجی عدالتیں مقدمات میں تیزی لانے کیلئے بنائی گئی ہیں ،ججز اور گواہان کو دن دیہاڑے قتل کردیا جاتا ہے ان کو سکیورٹی فراہم کی جائے ، سانحہ پشاور کے تاریں افغانستان سے جا ملتی ہیں ، افغان صدر اشرف غنی مولوی فضل اللہ کو چوبیس گھنٹوں کے اندر پاکستان کے حوالے کرے ، کے پی کے کے پسماندہ علاقوں کو مراعات دی جائیں تو دہشتگردی کم ہوسکتی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے التجا ہے کہ وہ بے نظیر بھٹو قتل کیس کا مقدمہ روزانہ کی بنیادوں پر سنیں اور جلد از جلد اس کا فیصلہ بھی دے اگر حکومت کو ضرروت پڑتی ہے تو بے نظیر بھٹو قتل کیس کا مقدمہ فوجی عدالت میں بھی چلایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں مقدمات میں تیزی لانے کیلئے بنائی گئی ہے اس کی قانونی شکل مرتب کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر بل پاس کیاجائے گا اور پارلیمانی کمیٹی فوجی عدالتوں کی نگرانی بھی کرینگی ۔

سیاستدانوں نے فوجی عدالتوں کی حمایت کرکے دہشتگردی کیخلاف مقدمات کی سماعت کا درمیانی راستہ نکالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ملک کے دیگر عدالتوں پر اعتماد نہیں کرتے بلکہ مقدمات میں تیزی لانے کیلئے کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ججز اور پراسکیوٹرز کو اور گواہان کو سکیورٹی فراہم کی جائے تو دہشتگردی کے مقدمات بھی سول کورٹس ، سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ میں چل سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کی تاریں افغانستان تک جارہی ہیں سانحہ پشاور کو فضل اللہ نے مانیٹر کیا اور دہشتگردوں کو ہدایات بھی دیتا رہا ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی مولوی فضل اللہ کو چوبیس گھنٹوں کے اندر پاکستان کے حوالے کرے آرمی کا کردار اس برے وقت میں قابل ستائش ہے جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے پسماندہ علاقوں کو مراعات دی جائیں تو وہاں کے بے روزگار افراد کو روزگار فراہم کیا جائے تو دہشتگردی کم ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس کو قانونی شکل دینے کیلئے ترمیمی بل پارلیمنٹ ہاؤس میں لایا جائے گا اور اسے پاس بھی کروایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں پراثرکردار ادا کریں

متعلقہ عنوان :