جمالیات اور احتجاج کے شاعر منیر نیازی کی آٹھویں اورخوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کی بیسویں برسی منائی گئی

جمعہ 26 دسمبر 2014 12:42

جمالیات اور احتجاج کے شاعر منیر نیازی کی آٹھویں اورخوشبوؤں کی شاعرہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء ) جمالیات اور احتجاج کے شاعر منیر نیازی کی آٹھویں اور ساحرانہ ترنم ، پھولوں اور خوشبووٴں کی شاعرہ ، لطیف جذبات کو لفظوں کا پیرہن دینے والی پروین شاکر کی 20ویں برسی گزشتہ روز منائیگی ۔ منیر نیازی کی تحریریں ان کے اردو کے تیرہ، پنجابی کے تین اور انگریزی کے دو مجموعوں کی صورت میں محفوظ ہیں۔

اگرچہ منیر نیازی بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں لیکن جب وہ یہ کہتے ہیں کہ ”اس شہر سنگ دل کو جلا دینا چاہئے، پھر اس کی خاک کو بھی اڑا دینا چاہئے، ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر، اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہئے “تو پھر ان کے ہاں احتجاج کی صدا بھی بہت بلند نظر آتی ہے۔ 1927 میں پیدا ہونے والے منیرنیازی 26 دسمبر 2006 کو اِس دارفانی سے کوچ کر گئے تھے ۔

(جاری ہے)

خوشبو ، صد برگ ، خود کلامی ، انکار ، ماہ تمام سمیت درجنوں شعری مجموعہ کلام کی مصنفہ پروین شاکر 24نومبر1952ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں ۔ پروین شاکر نے اپنی لا زوال شاعری میں محبت ، حسن اور عورت کو اپنا موضوع سخن بنایا۔ انہوں نے اپنی شاعری میں کہیں کرب اورکبھی شگفتگی پر اظہار خیال کیا ۔ان کی شاندر خدمات پر انہیں آدم جی ایوارڈ ، پرائیڈ آف پرفارمنس اور دیگر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ پروین شاکر 26دسمبر 1994ء کو 42سال کی عمر میں ٹریفک کے ایک حادثہ میں اپنا سفر زیست تمام کرتے ہوئے مالک حقیقی سے جا ملیں۔

متعلقہ عنوان :