پشتونخوامیپ کی جانب سے زرعی قرضوں کی معافی ،سوئی سدرن گیس کے حوالے سے صدر پاکستان کو یا داشت پیش

جمعرات 25 دسمبر 2014 22:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) پشتونخواملی عوامی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ کے مرکزی کمیٹی کے رکن ایم پی اے سید لیاقت آغا نے تمام صوبے میں زرعی بینک کے زرعی قرضوں کی معافی کیلئے اورسوئی سدرن گیس کے حوالے سے صدر پاکستان جناب ممنون حسین صاحب کو دورہ کوئٹہ کے موقع پر عرض داشت پیش کی ۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان جناب محمد خان اچکزئی ،صوبائی وزراء اور مختلف اراکین اسمبلی بھی موجود تھے ۔

عرض داشت میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر نے مورخہ 23مئی 2006کو حب کے مقام پر بلوچستان کے زمینداروں کے ذمہ 2005سے پہلے اور دوسرے لینے والے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس اعلان کے مطابق 2اضلاع ژوب اور قلات کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری ہوئے جبکہ معافی کا اعلان تمام صوبے کیلئے تھا اور اس دوران زرعی بینک نے قرضوں کی وصولی کا مطالبہ چھوڑدیا اور اس کی بنیادی وجہ طویل مسلسل قحط سالی، خشک سالی،پانی کی زیر زمین سطح مسلسل نیچے جانے اور بجلی کی مسلسل بندش کی وجہ سے زراعت کے شعبے سے منسلک باغات اور فصلیں تباہ ہوکر رہ گئی اور صوبے بھر کے زمینداران نان شبینہ کیلئے محتاج ہوکر رہ گئے ۔

(جاری ہے)

جبکہ اسی دوران مسلسل خشک سالی کے ساتھ ساتھ مختلف اضلاع میں خطرناک زلزلے کی وجہ سے بھی تباہی ہوئی اور زراعت کی مکمل تباہی کیساتھ ہر علاقے میں مال مویشی بھی تباہ ہوگئے اور ان تمام ادوار میں ہر حکومت نے صوبے کے تمام علاقوں کو آفت زدہ قرار دیکر ان کے نوٹیفکیشنز بھی جاری کےئے ہیں لیکن صوبے کے تمام علاقوں میں جاری بدترین خشک سالی بجلی کی مسلسل بندش اور زلزلوں کی وجہ سے ہونیوالے بدترین نقصانات کے باوجود زرعی بینک نے معاف شدہ قرضوں کی وصولی کا مطالبہ شروع کرکے غریب ذمہ داروں پر عرصہ حیات تنگ کر کے رکھا ہے ۔

اور ان کے کیسز بینکنگ کورٹ میں بھیج کر غریب اور مجبور زمینداروں کو پکڑ کر جیل بھیج رہے ہیں اور ان سے سود کے ساتھ ساتھ کورٹ فیس تک وصولی پر بہ زد ہے جس سے تمام صوبے کے زمیندار سخت پریشان اور احتجاج پر مجبور ہے ۔ لہٰذا صدر مملکت جناب ممنون حسین اس اہم مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے ان تمام پرانے اور معاف شدہ قرضے کی وصولی کو روک کر معافی کے اعلان پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے زمینداروں کے مشکلات کا خاتمہ کریں۔

اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے حوالے سے صوبے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی شدید سردی میں بھی یہاں کے لوگ گھروں کے چولہے نہیں جلا جاسکتے جبکہ گیس کی پیداوار سب سے زیادہ یہ صوبہ دے رہا ہے اور سوئی میں گیس پلانٹ کی خرابی کے بعدسوئی سدرن کمپنی کی انتظامیہ اور انشورنس والے ایک ہفتے تک ایک دوسرے پر الزامات لگا کر گیس پلانٹ کی بروقت مرمت کے بجائے دونوں اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دینے کی ناروا کوششیں کرتے رہے جبکہ ہمارے صوبے کے غریب عوام پر منفی 7کے سخت سردی میں گیس کی سہولت سے محروم رکھا گیا ۔

ہمارے عوام کا مطالبہ ہے کہ تمام علاقوں میں گیس کی ترسیل کو بروقت اور یقینی بنایا جائے اور سوئی سدرن گیس کمپنی نے ہمارے صوبے کے انتظامی شےئرز ہمارے صوبے کو دیا جائے تاکہ ایسے حالات میں ہم بروقت اقدامات کرکے اپنے عوام کو گیس کی سہولت بروقت دیتے رہے ۔

متعلقہ عنوان :