جے یو آئی (ف) نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی

جمہوریت اور مارشل لاء کی بات ایک ساتھ کرنا متضاد ہے، مولانا فضل الرحمن ، سانحہ شاور نے قوم کو یکجا کر دیا ہے ، ملکی مسائل کے حل کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا،مخصوص حالات کے تحت فوج کوشامل کرنے کو غیر معمولی اقدام نہ سمجھاجائے ، دینی مدارس اور مذہبی رہنماؤں کیخلاف پراپیگنڈا عالمی ایجنڈا ہے ، مدارس کو ملک سے ختم نہیں کر سکتے ، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 25 دسمبر 2014 22:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت اور مارشل لاء کی بات ایک ساتھ کرنا متضاد ہے۔جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل ا لرحمن نے کہا کہ پشاور کے نونہالوں نے جان کی قربانی دیکر قوم کو یکجا کر دیا ہے ، ملکی مسائل کے حل کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا ، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف فوج کا کردار بنیادی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص حالات کے تحت فوج کوشامل کرنے کو غیر معمولی اقدام نہ سمجھاجائے ۔

(جاری ہے)

دہشتگردی کے خاتمے کو آئینی حوالے سے دیکھا جائے، انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کی صلح ہو چکی ہے انہیں سزائے موت دینا غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے صرف مجرموں کو سزا دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور مارشل لاء کی بات ایک ساتھ کرنا متضاد ہے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دینی مدارس اور مذہبی رہنماؤں کیخلاف پراپیگنڈا عالمی ایجنڈا ہے ۔ مدارس کو ملک سے ختم نہیں کر سکتے ،انہوں نے کہا کہ کیا ایسے سکول نہیں ہیں جو رجسٹریشن کے بغیر چل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ قوم کو سانحہ پشاور جیسے واقعات سے بچا سکیں۔

متعلقہ عنوان :