حکومت نے عوام کو مسائل ،مایوسی کے سواکچھ بھی نہیں دیا ہے، سیکرٹریٹ ملازمین کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں،مولانا عبدالواسع ،

بلوچستان حکومت کو ایک وزیراعلی نہیں تین مختلف سوچیں مل کر چلا رہی ہیں، دیگر مکاتب فکر کیساتھ سرکاری ملازمین بھی سراپا احتجاج ہیں، اپوزیشن لیڈر

جمعرات 25 دسمبر 2014 22:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈرمولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ صوبائی حکومت جس کو ایک وزیراعلی نہیں بلکہ تین مختلف سوچیں مل کرچلا رہی ہیں جن کے درمیان ذہنی ہم آہنگی نہ ہونے کے باعث جہاں دیگر مکاتب فکر مایوس ہیں وہیں پر سرکاری ملازمین بھی ان کیخلاف سراپااحتجاج ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سیکرٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر حمزہ محمد شہی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام اور ملازمین کو کوئی خاص ریلیف دینا تو دور بلکہ ان کے مشکلات میں اضافے کی وجہ بن رہی ہے ملازمین گزشتہ ایک ہفتے سے اپنے مطالبات کیلئے احتجاج پر ہیں لیکن حکومت کی ناک پر جو تک نہیں رنیگ رہی وزیراعلی بلوچستان اور انکے وزارء حکومتی معاملات چلانے کیلئے ایک پیج پر نہیں جوحکومت اور اس کا وزیراعلی الگ الگ سوچ رکھنے کی بینا پر اپنی اپنی منشاء کے مطابق کام کر رہے ہیں ایسا لگ رہا ہے کہ صوبے میں تین جماعتی نہیں بلکہ ایک ہی حکومت میں تین وزیراعلی وجود رکھتے ہیں اور ہر ایک صوبے کو اپنے منشاء کے مطابق چلانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے حکومتی معمالات بالکل جام ہوگئیں ہیں جس کی تمام تر ذمے داری وزیراعلی ڈاکٹرمالک پر عائد ہوتی ہے جس پر اسمبلی فلورپر 37 ارکان نے عدم اعتماد اظہار کر دیا ہے اور وزیر اعلی جمہوری اور بلوچستان کے قبائلی روایات کے برخلاف اقتدار کی کرسی سے چپکے ہوئے ہیں چاہے بلوچستان کی عوام کو پسند ہو یا نہیں انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ اپوزیشن ان کے ساتھ ہے ملازمین کے جائزمطالبات کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔

متعلقہ عنوان :