آئین اقلیتی برادری سمیت بسنے والی تمام اقوام کے حقوق کے تحفظ کا علمبردار ہے،صدر ممنون حسین،

حکومت اقلیتی برادری کے حقوق کیلئے پرعزم ہے،کسی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دیں گے، پشاور چرچ پر حملہ ، کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑا کا قتل ملک دشمن عناصر کی کارستانی ہے، پاکستانی قوم امن سلامتی اور ملکی استحکام پر یقین رکھتی ہے، کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعرات 25 دسمبر 2014 20:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء ) صدر مملکت سید ممنو ن حسین نے کہا کہ آئین پاکستان اقلیتی برادری سمیت پاکستان میں بسنے والی تمام اقوام کے حقوق کے تحفظ کا علمبردار ہے اقلیتی برادری بھی اتنی ہی قابل احترام ہے جتنی کہ اکثریت ہے موجودہ حکومت اقلیتی برادری کے حقوق کے لئے پرعزم ہے اور ان کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔

پشاور چرچ پر حملہ ہو یا کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑا کا قتل یہ ان شرپسند عناصر کی کارستانی ہے جو پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتے وہ آپس کی تقسیم کرکے ملک میں بدامنی پیدا کر رہے ہیں ، ایسے مٹھی بھر عناصر کو اپنے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے پاکستانی قوم امن سلامتی اور ملکی استحکام پر یقین رکھتی ہے ، جو اقلیتی برادری کے ہر دکھ ودرد میں برابر کی شریک ہے یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز کرسمس کی مناسبت سے کوئٹہ کینٹ میں ہولی روزی چرچ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج کا دن حضرت عیسیٰ کی یوم پیدائش کا دن نہ صرف مسیحوں کے لئے خوشی کی نوید لاتا ہے بلکہ ان کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے دیں اور سچ کا دامن پکڑے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ 25 دسمبر قائد کا یوم پیدائش بھی ہے جس سے اس دن کی اہمیت بڑھ جاتی ہے حضرت عیسیٰ کی تعلیمات ہوں یا قائد اعظم کے اقوال دونوں بھلائی کی راہ دکھاتے ہیں، ان کا مقصد معاشرے میں ظلم ومعاشرتی عدم توازن کا خاتمہ ہے۔

قائد نے بھی تمام عمرا نہی مقاصد کے تحت ملک حاصل کیاانہوں نے کہا کہ تمام لوگ ایک قوم کے فرد ہیں ،یہ لوگ مختلف عقائد رکھنے کے باوجود ایک ہیں۔ صدر پاکستان نے بانی پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی میں خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم نے رنگ ونسل اور مذہبی امتیازکی تقسیم کومٹاتے ہوئے تمام مذاہب کے ماننے والوں کوبرابری کا درجہ دیاا نہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام امن وامان برقرار رکھنا چاہتے اوران کی منزل مستحکم پاکستان ہے انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر شر پسندوں نے عوام کی جان سے کھیل کر ان کا خون بہایا ہے، ان کی درندگی کی مثامل نہیں ملتی۔

اسی طرح کوٹ رادھا کشن کا واقعہ بھی دل دکھاتا ہے۔ سانحہ پشاور بھی قابل مذمت اور دلخراش واقعہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں ان کا خون ہمارا ہے دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں اگر وہ راہ راست پر نہیں آئے تو انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ پاکستانی عوام کسی بھی عقیدے کے ہوں ان کے دکھ سکھ ایک ہیں دہشت گردوں کے خلاف قوم متحد ہے دہشت گردوں کو مکمل شکست تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری دیگراقلیتی کی طرح ملکی تعمیر وترقی اور جملہ امور معاشرت میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے کسی سے زیادتی ہونے نہیں دیں گے پیغمبر اسلام اور پاکستان کے اکابرین کی تعلیمات میں تمام پاکستانی مذہب کی تفریق کے بغیر ایک قوم ہیں اور ان سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے پاکستان کی مسیحی برادری سمیت ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔