این ایچ آر آئی پاکستان نے ذیابیطس کا علاج دریافت کرلیا گیا‘ حکیم محمد شفیع طالب قادری

جمعرات 25 دسمبر 2014 17:37

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء ) ذیابیطس ایک عرصہ سے خوف کی علامت سمجھا جاتا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی چار کروڑ آبادی ذیابیطس کا شکار ہے ۔پاکستان کا 10 میں سے پانچواں شخص اس سے متاثر ہے ۔ ذیابیطس کے مریض میں شکر انسانی جسم میں جزو بدن بننے کی بجائے پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج ہونا شروع ہو جاتی ہے جس کے باعث ذہنی ،جسمانی و جنسی قوتیں بے حد متاثر ہوتیں ہیں ۔

گذشتہ روز نیشنل ہربل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لاہور میں " ذیابیطس کے علاج " کے حوالے سے تحقیقی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں حکماء اور طب کے طالب علموں کو ذیابیطس کے متعلق خصوصی لیکچر دیا گیا۔ اس موقع پر، حکیم محمد ثنا اللہ حلاج ،حکیم غلام فرید میر ، حکیم سید عارف رحیم ، حکیم محمد افضل میو ، حکیم رانا محمد شاہد لطیف حکیم حامد رشید ڈوگر ، حکیم کیپٹن ریٹائرڈ محمد انور انجم ،، حکیم محمد یونس ، حکیم سہیل شہزاد ، حکیم نور احمد باکمال وارثی، طبیبہ رخسانہ راہی ، حکیم محمد شاہد قادری،حکیم محمد ساجد قادری،حکیم محمد ظہیر عطاء، اور ڈاکٹر محمد عابد شفیع موجود تھے ۔

(جاری ہے)

نیشنل ہربل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں آئے ہوئے معالجین کو ذیابیطس پر ہونے والی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری نے بتا یا کہ محققین طب مفرد اعضاء کی انتھک کاوشوں کے نتیجہ میں پاکستان کے اندر ذیابیطس کا کامیاب علاج دریافت کرلیا گیا ہے ۔ جدید اور منفرد طریقہ " سمپل آرگینو پیتھک سسٹم آف میڈیسن" ( علاج بالغذاء ) کے تحت ذیابیطس کے 1300 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا جس کے دوران 70 فیصد مثبت نتائج حاصل ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ جسم انسانی میں انسولین وصول کرنے والے ریسپیریٹرز کم یا بے اثر ہوجائیں تو وہ انسولین کی صلاحیت ِ تجزیہ کو متاثر کر دیتے ہیں اور غیر منتخب شدہ انسولین ساختوں کے درمیان پڑی رہتی ہے ۔ اسطرح خون میں انسولین کی مقدار حد اعتدال سے بھڑنے لگتی ہے اور پیشاب کے رستے خارج ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ طب مفرد اعضاء میں ذیابیطس کی دو اقسام پر تحقیقات کی گئی جن میں " ذیابیطس معدی " اور " ذیابیطس کبدی " شامل ہیں ۔

عضلات میں تحریک اور اعصاب میں تحلیل کے باعث یہ عارضہ لاحق ہوتا ہے ۔ اس کے پیدا ہونے کی سب سے بڑی وجہ غذائی بے اعتدالی ہے جس میں سرد خشک غذاؤں کا کثرت استعمال ذیابیطس کی وجہ بنتا ہے ۔انسٹی ٹیوٹ کی جاری کردہ تحقیق کے مطابق ذیابیطس اعصابی تحریک کا مرض ہے اس کا علاج عضلاتی تحریک پیدا کرنے والی ادویات سے کیا جا سکتا ہے ۔ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے میتھرے، کلونجی اور کاسنی کا سفوف اور قہوہ انتہائی سود مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ذیابیطون کیپسول کے استعمال سے اس پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :