فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کسی ڈکٹیٹرکا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ ہے ‘ خواجہ سعد رفیق

جمعرات 25 دسمبر 2014 17:33

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء ) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہفوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کسی ڈکٹیٹرکا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ ہے دہشتگردخارجی ہیں جنہیں معاف نہیں کیا جائیگا،اس وقت 7ٹرینیں سالانہ پونے دو ارب کا نقصان دے رہی ہیں ، مسافر ٹرینوں کے منافع میں اضافے کیلئے ایکشن پلان مرتب کرلیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہزارہ ایکسپریس کی نئی تزئین شدہ بوگیوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ ہم مسافر ٹرینوں کی حالت بہتر کرنے کی طرف خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ہزارہ ایکسپریس کی بوگیوں کی تزئین و آرائش اس کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سات مسافر ٹرینیں ایسی ہیں جو سالانہ پونے دو ارب روپے کا نقصان دے رہی ہیں جن میں خوشحال خان ٹک ایکسپریس سالانہ پچاس کروڑ روپے نقصان دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ہم نے ان ٹرینوں کو ڈائیورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مسافر ٹرینوں میں بہتری کیلئے ایکشن پلان بنایا ہے جس کے لئے ایک ایک ٹرین کا ہر طرح سے بغور جائزہ لیا گیا ہے جو ٹرینیں سرے سے خسارہ کر رہی ہیں اسے کم پر لانے کی کوشش کریں گے ،جو کم نقصان میں ہیں اسے ختم کریں گے اور جو ایوریج سطح پر ہیں انہیں منافع بخش بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ایک بڑی وجہ سابقہ حکومتوں میں سیاسی بنیادوں پر ٹرینوں کے سٹاپ ہیں ہم نے ان میں سے کئی ختم کئے ہیں اور بتدریج مزید ختم کریں گے ۔

ریلوے کوئی اومنی بس سروس نہیں کہ ہر تین کلو میٹر پر بریک لگا دے جب یہ بریک لگاتی ہے تو پیسے بھی لگتے ہیں ۔ ہر وہ سٹاپ جو نقصان کا سبب بن رہا ہے اسے بند کر دیا جائے گا اس میں بعض نقصان میں ہونے کے باوجود بند نہیں کئے جائیں گے او ریہ وہ سٹاپس ہیں جہاں یہ سڑک یا ریلوے اسٹیشن سے دور ی پر ہیں ۔ بعض ٹرینیں ایسی بھی ہیں جنہیں 53‘53جگہ رکنا پڑتا تھا اور جب ایسا ہوگا تو چوبیس گھنٹے کا سفر بھی تیس گھنٹے میں طے ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کمپوزیشن کی طرف جارہے ہیں ، پہلے ہمارے پاس لوکو موٹیو کی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ زیادہ کوچز کو کھینچ سکتے لیکن اب نئے لوکو موٹیو آنے سے صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ ہمارے سسٹم میں 91نئی کوچز آ رہی ہیں اور اس میں ڈھائی سے تین ماہ کا عرصہ لگے گا ۔کیونکہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم فریٹ سے منافع کما کر مسافر ٹرینوں پر ضائع کرتے رہیں ۔

اس موقع پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف سب ایک پیج پر ہیں، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجود حالات میں مارشل لا کی باتیں مناسب نہیں، ماضی میں فوجی عدالتیں سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے قائم کی جاتی رہی ہیں، وزیراعظم نے تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کے قیام کا اعلان کیا۔

فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کسی ڈکٹیٹرکا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ ہے ،دہشت گردخارجی ہیں جنھیں معاف نہیں کیا جائے گا۔دہشتگردی کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی جنگ لڑ رہے ہیں، حالت جنگ کے فیصلے کرنے پڑیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوپر جارہی تھیں تو ریلوے نے کرایوں میں کمی کی اب بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد جائزہ لے رہے ہیں۔ الطاف حسین کی جانب سے مارشل لا کی بات کرنا انتہائی غیر مناسب ہے ،دہشت گردی کے خلاف حکومت اپوزیشن اور فوج اکٹھی ہے تو کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہورہا ہے۔

متعلقہ عنوان :