گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ اور لطیف لیبارٹری اینڈ ریڈیولوجی کیمپس کا افتتاح کر دیا

جمعرات 25 دسمبر 2014 16:24

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ اور لطیف لیبارٹری اینڈ ریڈیولوجی کیمپس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان سمیت دیگر فیکلٹی اراکین بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ملک کے مختلف اسپتالوں‘ لیبارٹریز اور ادویات کی صنعتوں میں انتظامی امور کیلئے اعلی تعلیم یافتہ پیشہ ور ماہرین قوت کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ کا قیام ایک سنگ میل ہے۔

انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان اور فیکلٹی اراکین کی یونیورسٹی کی ترقی کیلئے ان کی خدمات کی تعریف کی اور میڈیکل طلباء‘ پروفیشنلز اور عوام الناس کیلئے مزید مختلف پروگراموں کے انعقاد پر زور دیا۔

(جاری ہے)

گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ جس طرح ڈاؤ یونیورسٹی نے ترقی حاصل کی ہے وہ پبلک سیکٹر آرگنائزیشن کیلئے مثال ہے میں نے صدر‘ وزیراعظم اور اپنے تمام دوست احباب کو جب یونیورسٹی کے بارے میں بتاتا ہوں تو وہ نہ صرف تعریف کرے ہیں بلکہ وہ اس یقین کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ ہمارے لوگوں میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ ان کو اگر صحیح سمت مل جائے تو وہ کارنامے انجام دے سکتے ہیں۔

آج اس ادارے کا افتتاح کرتے ہوئے مجھے بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے کیونکہ 1990 میں جب میں بلدیات کا وزیر تھا تو اپنے ڈیوٹی اوقات کے بعد بقیہ سرکاری امور رات گئے تک یہیں نمٹایا کرتا تھا اس عمارت سے میری بڑی یادیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب مجھے علم ہوا کہ یہ عمارت خالی ہے اور اس میں عوامی فلاح کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے تو اسے بہتر مقصد کیلئے استعمال میں لانے کیلئے احکامات جاری کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی کو ہدایت کی کہ وہ ڈاؤ یونیورسٹی کے کسی انسٹیٹیوٹ کے طور پر اس عمارت سے استفادہ حاصل کریں تاکہ اس کا کوئی بہتر مقصد نکل سکے۔

آج مجھے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ دو شفٹوں میں 400 سے زائد طلبہ جو ملک کا مستقبل ہیں وہ زیرتعلیم ہیں‘ اس سے بہتر اس عمارت کا استعمال ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میں بتاتا چلوں کہ آج کرسمس عیسائی برادری کے لئے عظیم دین ہے جسے وہ ہمیشہ شایان شان طریقے سے مناتے ہیں گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں عیسائی برادری کی بہت بڑی نمائندگی موجود تھی جنہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ پشاور سانحہ کی وجہ سے وہ بھی وہی غم محسوس کرتے ہیں جو دیگر پاکستانی کرتے ہیں لہذا پورے پاکستان میں عیسائی برادری کرسمس کی تقریبات انتہائی سادگی سے منانے کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور سانحہ ایک بدترین سانحہ تھا جس نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا لیکن اس سانحہ کا ایک اثر یہ ہوا کہ آج پوری قوم یکسو ہے کہ وہ اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج قوم کا ایک ایک بچہ ایک ایک فرد اپنی افواج کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فوج اس وقت تک فتحیاب نہیں ہوسکتی ہے جب تک پوری قوم اس کے ساتھ کھڑی نہ ہو آج پوری قوم کا عزم اور یقین ہے کہ یہ جنگ ہم ضرور جیتیں گے اور دہشت گردوں کو شکست دیکر اس ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے‘ آج تمام سیاست دان علماء کرام‘ میڈیا‘ سول سوسائٹی اور فوج ایک صف میں کھڑے ہیں اور سب کا عزم اور سب کا پیغام ایک ہی ہے کہ پاکستان امن کا گہوارہ بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :