سانحہ پشاور میں شہید ہر بچے کو نشان حیدر ملنا چاہیے، رحمن ملک

جمعرات 25 دسمبر 2014 16:12

سانحہ پشاور میں شہید ہر بچے کو نشان حیدر ملنا چاہیے، رحمن ملک

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ سانحہ پشاور میں شہید ہر بچے کو نشان حیدر ملنا چاہیے جنہوں نے جان کانذرانہ دے کر قوم کو متحد کردیا۔آرمی پبلک اسکول پشاور کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ پختونوں نے جتنی قربانیاں دیں اتنی اب تک کسی نے نہیں دیں، سانحہ پشاور دہشت گردی کا معمولی واقعہ نہیں ہے یہ پورے ملک کے والدین پر حملہ ہے،معصوم چھوٹے بچوں نے دہشت گردوں کا کیا بگاڑا تھا۔

اس المناک واقعے میں ملوث مجرم معافی کے قابل نہیں سانحہ پشاور میں شہید ہر بچے کو نشان حیدر ملنا چاہیے۔ معصوم بچوں نے جان کانذرانہ دے کر قوم کو متحد کردیا۔ ہر طالب دہشتگرد نہیں وہ صرف ان طالبان کو ظالمان کہتے ہیں جو خودکش حملے کرتے ہیں اور ہمارے بچوں کو مارتے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ قومی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی نہیں خصوصی عدالتوں کے قیام کی بات ہوئی ہے اور ان عدالتوں میں ایسے دہشتگردوں کا ٹرائل کیا جائے گا جو دہشتگردی کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔

ان عدالتوں کی سربراہی فوجی افسر کرے گا، اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی ہوا کہ کوئی بھی قانون آئین کے خلاف نہیں بنے گا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اسے سیاسی دشمنی کے لئے استعمال نہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں لیکن ان کی بستیوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ افغان حکام نے ہمیشہ پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا انہوں نے جس دہشتگرد کے بارے میں کہا ہم نے اسے ان کے حوالے کیا، اب افغانستان کی باری ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردوں کے سرغنہ مولوی فضل اللہ اور پیر محمد سمیت دہشتگردی میں ملوث تمام افراد کو 24 گھنٹوں میں پاکستان کے حوالے کرے۔

اس مو قع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے فوجی عدالتوں کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پشاورکے شہریوں نے بہت قربانیاں دی ہیں یہاں تابوتوں اور کفن کا کاروبارعروج پر ہے لیکن سانحہ پشاور نے پوری دنیا میں انسانیت کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ شہید بچوں کے خون کی خوشبو آج بھی محسوس کررہے ہیں۔

اسکول کیسانحے پر ہر پاکستانی پریشان اور افسردہ ہے، اللہ تعالیٰ سب کو ایسے دن سے بچائے ان کی دعا ہے کہ یہ واقعہ آخری ہو، اب مل کر ایک اسلامی پاکستان بنانے کا وقت آگیا ہے اور انشاء اللہ 2015 پاکستان میں امن کا سال ہوگا۔سراج الحق نے مزید کہا کہ فوجی عدالتیں عبوری حل ہے جس میں ملزم کو صفائی کا پورا موقع فراہم کیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا گیا ہے، ملک کی تمام جماعتوں کو فوجی عدالتوں پر تحفظات تھے اس لئے ان کی مدت 2 برس رکھی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :