ملک میں اس وقت سیاسی نہیں ریاستی بحران ہے۔سید جلال محمود شاہ

جمعرات 25 دسمبر 2014 15:01

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء)سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت سیاسی نہیں ریاستی بحران ہے سندھ میں سیاسی پارٹیوں کی تربیت کے دروازے بند ہیں اس لئے سیاسی کارکنوں کا کردار کمزور ہے، ملک میں سیاست اور ووٹ کا نظام ریاست کا دشمن بن گیا ہے جب تک یہ تبدیل نہیں ہو گا حقوق نہیں مل سکتے۔

وہ ایس یو پی کے نظریاتی شعبے کے زیراہتمام سندھ میوزیم میں ادیبوں اور دانشوروں میں ان کی خدمات کے اعتراف کے لئے سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر پیر خلیل جان سرہندی، ڈاکٹر دو دو مہری، روشن برڑو، ادریس چانڈیو نے بھی خطاب کیا جبکہ پروفیسر مشتاق میرانی، مصطفی بلوچ، زاہدہ ابڑو، ڈاکٹر اشوتھما لوہانو اور دیگر کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سرٹیفکیٹس دیئے گئے۔

(جاری ہے)

ایس یو پی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے کہا کہ مذہب اور ریاست کو ایک ساتھ چلانے کی وجہ سے ملک کی بنیادیں کمزور ہو گئی ہیں اس لئے دونوں کو الگ کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ایس یو پی میں لیکچر پروگرام کے ذریعے کارکنوں کی سیاسی تعلیم و تربیت کا آغاز کیا گیا ہے ایک سال میں اس سلسلے میں مختلف موضوعات پر 14 لیکچر پروگرام منعقد کرائے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست اور ووٹ کا نظام ریاست کا دشمن بن گیا ہے جب تک ووٹ کا رخ تبدیل نہیں ہو گا حقوق نہیں ملیں گے، انہوں نے کہا کہ نظریاتی تعلیم کے بغیر سیاسی شعور پیدا نہیں ہو سکتا ، انہوں نے کہا کہ سندھ میں مزاحمتی سیاست میں قومی کارکنوں کا اہم کردار رہا ہے کالاباغ ڈیم بہاریوں کی آبادکاری دوہرے بلدیاتی نظام غلط مردم شماری ان تمام ایشوز کے حوالے سے تحریکوں میں قومی کارکنوں نے اپنی قوت کو منوایا ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی نظام کو تبدیل کرنا ایک بڑا چیلنج ہے ووٹ کے موجودہ نظام نے بہت نقصان پہنچایا ہے، انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی ملک کے لئے برا چیلنج ہے اور اس کا بیج خود حکمرانوں نے دانستہ لگایا ہے اب انتہاپسند اس قدر طاقتور ہو گئے ہیں کہ وہ ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

ایس یو پی کے مرکزی رہنما سید زین شاہ نے کہا کہ ان کے دادا جی ایم سید کو ہر دور میں جیلوں میں نظربند رکھا گیا لیکن انہوں نے اپنے اصولوں کے مطابق حکمت عملی سے آمریتوں کے خلاف جنگ لڑی اور خصوصا ون یونٹ ختم کرانے میں ان کا اہم کردار تھا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر جی ایم سید کو وطن دشمن قرار دیا گیا اور یہ کہا گیا کہ اگر وہ جیل سے باہر آئے تو وہ ملک کو نقصان پہنچائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ایس یو پی کے پلیٹ فارم پر روشن خیال لوگوں کو جمع کیا ہے اور سندھ کے حقوق کے حصول کے لئے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔