ماہرین نے ڈپریشن کے خطرے کی پیش گوئی کیلئے نیا طریقہ ایجاد کر لیا

جمعرات 25 دسمبر 2014 14:53

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء)ماہرین نے نوجوان لڑکوں میں ڈپریشن کے خطرے کی پیش گوئی کے لیے ایک نیا طریقہ ایجاد کرلیا ہے ۔ نوعمری کا دور انسان کی دماغی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ 24 سال کے عمر تک پہنچنے سے پہلے پہلے 75 فیصد ذہنی امراض نمودار ہو جاتے ہیں لیکن اب تک ایسا کوئی طریقہ نہیں تھا، جس سے یہ پتہ چل سکے کہ مستقبل میں کس کو ڈپریشن ہوگا اور کسے نہیں۔

(جاری ہے)

ٹین ایج لڑکوں پر نفسیاتی سوالنامے اور ہارمون کورٹی سول کی مقدار کے نتائج برطانیہ کے نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے میں شائع کئے گئے لیکن اب سائنس دانوں نے ایسا طریقہ دریافت کرنے کے لئے پہلا قدم اٹھا لیا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ ایسے نوجوان جن میں کورٹی سول کی مقدار زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ ڈپریشن کی ابتدائی علامات بھی موجود تھیں، ان کو ڈپریشن لاحق ہونے کا خطرہ 14 گنا کم تھا اگرچہ خواتین کو ڈپریشن ہونے کے امکانات مردوں سے دوگنا زیادہ ہوتے ہیں لیکن اس طریقے سے ان کے اندر خطرے کا اندازہ لگانے میں کوئی خاص مدد نہیں ملی۔ ماہرین کے مطابق عورتوں میں کورٹی سول کی مقدار پہلے ہی زیادہ ہوتی ہے، جس کے باعث عورتوں میں پہلے ہی ڈپریشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔