یورک ایسڈ اور کولیسٹرول کو یقینی کنٹرول کیے بغیر شوگر کا علاج نا ممکن ہے‘حکماء

جمعرات 25 دسمبر 2014 14:45

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) ذیا بیطس کے علاج میں پیشاب کنٹرول کرنے والی ادویا ت کا استعمال کافی نہیں بلکہ شوگر کے علاج کیلئے مریض کے معدہ، انتڑیاں، جگر اور گردوں کے افعال کو اعتدال پر لانا بہت ضروری ہے۔ اِ ن خیالات کا اظہار ماہرین علاج بالغذاء حکیم سید عارف رحیم ، حکیم محمد افضل میو اور دیگر نے شوگر کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حکماء نے بتایاکہ ہمارے ملک میں شوگر کے اکثر مریضوں کے نظام امعا ء (انتڑیوں) کے نظام میں خرابی کی وجہ سے شوگر کا عارضہ ہو جا تا ہے کیونکہ قنات صفراویہ میں سیکڑ یا لیس دار اجزاء سے رکاوٹ ہوتی ہے جس سے انسولین انتڑیوں میں گرنا بتدریج کم ہو جاتی ہے اور خون میں تیزابیت یعنی ایسڈک ایسڈ کی بہتات سے جگر بھی بگڑ جاتا ہے۔ گردوں میں سیکڑ کی بنا پر اور خون گاڑھا ہونے پر مریض کو پیاس کی شدت ہو جاتی ہے اور مریض ایسڈ ک کیفیات میں بار بار پانی پیتا ہے مگر پیاس میں تسکین نہیں بلکہ شدت پیاس میں اضافہ ہوتا رہتا ہے ایسی حالت میں ٹھنڈے مشروبات یا ٹھنڈا پینا فائدہ کی بجائے نقصان کا باعث ہوتاہے۔ مریض دن بدن مردانہ کمزوری جبکہ عورتیں نظام حیض کی خرابیوں میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔