گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ جڑی بوٹیوں کی ناکافی تلفی اور انسداد ہے محکمہ زراعت

جمعرات 25 دسمبر 2014 13:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ جڑی بوٹیوں کی ناکافی تلفی اور انسداد ہے کیونکہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں تقریباً 40 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے اس لئے کاشتکارگندم کی جڑی بوٹیوں کی تلفی و انسداد کیلئے مناسب اقدامات کریں۔

پیداوار میں کمی کے علاوہ جڑی بوٹیاں قیمتی زرعی اجزاء پانی، کھاد اور فصل کیلئے دیگر ضروری اجزاء کے ضیاع کا بھی باعث بنتی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق چولائی کا ایک پودا ایک دن میں 56 ملی لیٹر، بھکڑا 54 ملی لیٹر، جنگلی جئی 38 ملی لیٹر اور اٹ سٹ 31 ملی لیٹر پانی استعمال کرتی ہیں جو کہ ان جڑی بوٹیوں کی موجودگی میں فصل کو دستیاب نہیں ہوتا لہٰذا فصل کی بڑھوتری کا عمل متاثر ہوتا ہے جس سے پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح جڑی بوٹیاں نہ صرف پانی کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں بلکہ کھادوں کی بھی بڑی مقدار کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیاں گندم کے ایک ہیکٹر 52 کلوگرام نائٹروجن، 12 کلو گرام فاسفورس اور 52 کلو گرام پوٹاشیم ضائع کردیتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے گندم کے پودوں کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور جڑی بوٹیاں کیڑوں کیلئے پناہ گاہ اور پھیلاوٴ کا بھی باعث بنتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق ان نقصانات کی وجہ سے گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کو یقینی بنایا جائے تاکہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کاشتکار مقامی زرعی عملہ کی مشاورت سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے اقدامات کریں۔