عوامی تحریک نے دھرنے کا معاوضہ نہیں دیا، متاثرہ خاتون

جمعرات 25 دسمبر 2014 13:05

عوامی تحریک نے دھرنے کا معاوضہ نہیں دیا، متاثرہ خاتون

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) تحریک منہاج القرآن کی تاحیات رکن حاجن مومنہ نے دھرنے کا معاوضہ نہ ملنے پر تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور دوسروں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔ دھرنے میں شریک اور منہاج القرآن کی تاحیات رکن مومنہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ متعلقہ ایس ایچ او کو پی اے ٹی سربراہ اور دوسروں کے خلاف ہر عورت کو معاوضہ ادا نہ کرنے، سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے، بدتمیزی کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج مسعود حسین نے فیصل ٹاو¿ن کے ایس ایچ اوکو نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھت کی مومنہ نے عدالت میں دائر اپنے درخواست میں ڈاکٹر طاہر القادری، ان کے بیٹے حسن محی الدین، بیٹی فاطمہ اور پاکستان عوامی تحریک کے صدر رحیق عباسی کو فریق بنایا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کے بیٹے حسن اور بیٹی فاطمہ نے 7، اگست 2014 ءکو ان سے ماڈل ٹاو¿ن واقعہ پر 'یوم شہدا' منانے کیلئے اپنے علاقے سے خواتین کو اکھٹا کرنے کی درخواست کی تھی اور اس مقصد کے لیے انہیں اور چھ دیگر خواتین کو روزانہ 3500 روپے ادائیگی کا وعدہ کیا گیا جو وفانہیں ہوا ، اور نہ ہی اسلام آباد میں دھرنے اور’انقلاب مارچ‘میں شرکت کا معاوضہ اداکیاگیا۔

مومنہ نے بتایا کہ وہ چھ خواتین شائستہ، فرزانہ، ثمینہ، سیدہ بی بی، آمنہ اور شبانہ بی بی کے ساتھ 10 اگست، 2014 ءکو یوم شہدا میں شریک ہوئیں۔ 2007ءسے عوامی تحریک کی تاحیات خاتون رکن کے مطابق یوم شہداءکی تقریب کے اختتام پرحسن محی الدین اور فاطمہ نے ماڈل ٹاو¿ن میں پی اے ٹی سیکریٹریٹ میں انقلاب مارچ میں شمولیت کی درخواست کی جسے اُنہوں نے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہونے اور دوخواتین عائشہ اور سیدہ کی بیماری کی وجہ سے مسترد کردیا۔

معذرت کے بعد حسن نے ان کی ماڈل ٹاو¿ن میں ڈاکٹر قادری سے ملاقات کرائی۔ ڈاکٹر قادری کو خواتین کے مسائل سے آگاہ کیاگیاجس پر انہوں نے یقین دلایا کہ پی اے ٹی ہر عورت کو 3500 روپے یومیہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ بیماروں کا علاج بھی کرائے گی۔ ڈاکٹر قادری کی یقین دہانیوں کے بعد حسن نے انہیں ادائیگیوں کا وعدہ کرتے ہوئے ساری خواتین کے شناختی کارڈ اپنے قبضہ میں لے لیے اور انہیں پی اے ٹی سیکریٹریٹ میں رہائش فراہم کر دی۔

اسلام آباد تک تکلیفیں جھیلیں لیکن مشورہ کیے بغیر ہی 70دن بعد دھرنا ختم کردیا اور واپسی کی ہدایت کردی ۔ خاتون کے مطابق لاہور پہنچنے پر جب انہوں نے معاوضہ اور شناختی کارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کیا تو پی اے ٹی حکام نے پیسے اورشناختی کارڈ واپس کرنے سے انکار کر دیا۔

متعلقہ عنوان :