اسلام آبادپولیس کی سرد مہری یا وی آئی پیز ڈیوٹی، وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سیکورٹی الرٹ کے پیش نظر 4ماہ قبل مکانات کرایہ پر دینے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھاکرنے میں تاحال ناکام،

پولیس کی جانب سے بنائی جانے والی ٹیموں اور اپنی مدد آپ کے تحت 76ہزار گھروں کی تفصیلات مکمل 13ہزار باقی ماندہ کو یکم جنوری تک مکمل کرلیا جائے گا،ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو

بدھ 24 دسمبر 2014 22:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) ) اسلام آبادپولیس کی سرد مہری یا وی آئی پیز ڈیوٹی، وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سیکورٹی الرٹ کے پیش نظر 4ماہ قبل مکانات کرایہ پر دینے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھاکرنے میں تاحال ناکام، پولیس کی جانب سے بنائی جانے والی ٹیموں اور اپنی مدد آپ کے تحت 76ہزار گھروں کی تفصیلات مکمل ،13ہزار باقی ماندہ کو یکم جنوری تک مکمل کرلیا جائے گا۔

ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو نے آن لائن) سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آبادپولیس وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سیکورٹی الرٹ کے پیش نظرچارماہ قبل مکانات کرایہ پر دینے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھاکرنے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے تاہم چند ایک گھر کے کرایہ دار آبائی علاقوں میں چلے گئے ہیں جبکہ دیگر بڑ ی تعداد میں شہریوں کی جانب سے غیرت اور ذاتی انا کے باعث وفاقی پولیس کو مشکلات کا سامنا ہے شہری گھریلو معلومات فراہم کرتے ہوئے کتراتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی کے پیش نظر مکانات کو کرایہ پر دینے والے افراد کی فہرستو ں کو مکمل کرنے کے لیے اسلام آباد کو مختلف زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اس دوران بڑی تعداد میں گھروں کو تالے لگے ہونے کی وجہ سے مشکل کا سامنا ہے۔ تاہم اس مد میں تشکیل دی جانے والی پولیس ٹیموں اور اپنی مد آپ کے تحت متعلقہ تھانوں میں معلومات جمع کرانے والے افراد اور کرایہ داروں کی تعداد کے باعث ایک لاکھ میں سے 76فیصد کام مکمل ہو چکاہے جبکہ باقی 24فیصد کومکمل کرنے کے لیے پولیس ٹیمیں کام کررہی ہیں جیسے یکم جنوری تک مکمل کرلیا جائے گا ۔

آن لائن) کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق وفاقی پولیس کی جانب سے اسلام آباد میں فہرستوں کی تیاری کے لیے مقامی مساجد میں اعلانات بھی کرائے گئے جبکہ اس مد میں پولیس کی جانب سے بنائی جانے والی ٹیمیں وی وی آئی پیز ڈیوٹی اور تھانہ میں مقدمات کے اندراج کے لیے ناکافی ہیں۔ جس کے باعث پولیس ٹیموں نے اس عمل کو اتنی سنجیدگی سے نہ لیا جس کے باعث چار ماہ قبل شروع کی گئی مہم تاحال ناکامی سے دوچار ہے ۔

متعلقہ عنوان :